بین الاقوامی سطح پرمطلوب مجرم یوٹیوب کے ذریعے پکڑا گیا
خطرناک مجرم 5 سال سے مفرور تھا، تعلق اٹلی کے خطرناک جرائم کے مافیا سے بتایا جاتا ہے
مافیا کا خطرناک مفرور مجرم اپنے کھانے پکانے کے شوق کے باعث قانون کی گرفت میں آگیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ۔ ماک فہن کاڈ بائرٹ نامی یہ مفرور مجرم 7 سال سے مقامی پولیس اور انٹر پول کو چکمہ دے رہا تھا تاہم اس کی ایک چوک نے شاطر مجرم کو قانون کے شکنجے میں پھنسا دیا۔ بائرٹ کی بیوی نے یوٹیوب پر کھانے پکانے کی تراکیب پر مشتمل اپنا چینل شروع کیا۔ بائرٹ نامی گینگسٹر بھی اطالوی کھانوں کا بہت شوقین تھا اس لیے جب اس کی بیوی نے اطالوی کھانوں کی تراکیب شروع کیں تو اس سے رہا نہ گیا۔
گینگسٹر نے ان ویڈیوز میں اپنا چہرہ چھپانے کا بھرپور اہتمام کیا لیکن اسے اپنے جسم پر بنا وہ ٹیٹو چھپانا یاد نہ رہا جو اس کی اہم شناختی علامات میں شامل تھا اور اسی کے ذریعے اس کی شناخت بھی ممکن ہوئی۔
اطالوی پولیس کا کہنا ہے کہ بائرٹ انیسوی صدی سے فعال اٹلی کے بدنام زمانہ منظم جرائم کرنےو الے گروہ ' درنگیتا کرائم سینڈی کیٹ' کا رکن ہے۔ اس مافیا گروپ کا تعلق جنوبی اٹلی کے جزیرہ نما علاقے کلابریا سے ہے۔بائرٹ نیدر لینڈ سے کوکین کی اسمگلنگ کے جرم میں 2014 سے پولیس کو مطلوب تھا۔ اس کی عمر 53 برس بتائی جاتی ہے اور وہ گزشتہ 5 برسوں سے ڈومینیکن ریپبلک میں روپوشی کی زندگی گزار رہا تھا۔ اسے لوگ وہاں ماک کے نام سے جانتے تھے۔ وہ اپنی شناخت چھپانے کے لیے مقامی اطالوی کمیونٹی سے فاصلے پر رہتا تھا۔
کلابیریا کے پولیس حکام کے مطابق انہوں نے بائرٹ کی تلاش جاری رکھی ہوئی تھی اور اس کے لیے حال ہی میں اوپن سورس انٹیلی جینس کا حصول بھی شروع کردیا تھا۔ اسی ذریعے سے بائرٹ کی بیوی کی یوٹیوب پر سرگرمیوں کا علم ہوا اور اس پر نظر رکھنا شروع کردی گئی۔
حکام کے مطابق پولیس کے پاس یہ اطلاع بھی پہلے سے موجود تھی کہ مفرور بائرٹ پہلے ایک ریستوراں میں کام کرچکا ہے۔ اسی یوٹیوب چینل کے ذریعے پولیس کو بائرٹ کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ یہ سراغ ملنے کے بعد بائرٹ کی تلاش تیز کردی گئی اور گزشتہ ہفتے ڈومینیکن قصبے بوکو چیکا سے اسے گرفتار کرکے اٹلی منتقل کردیا گیا۔ بائرٹ کی بیوی نے یہ چینل رواں برس ہی شروع کیا تھا۔تاہم بائرٹ کے زیر حراست رہنے تک اس کی بیوی کا یوٹیوب چینل بھی بند کردیا گیا ہے۔
بائرٹ کی گرفتاری کو متعدد یورپی پولیس فورسز اور انٹرپول کی جانب سے مافیا گروہ 'درنگیتا' کے خلاف جاری مشترکہ کوششوں میں بڑی کام یابی قرار دیا جارہا ہے۔
کلینک سے گرفتاری
درنگیتا گروہ کا ایک اور خطرناک مفرور مجرم پیلے بھی پیر کے روز پرتگال کی ایک کلینک سے گرفتار ہوگیا۔ پیلے پر اپنے مخالف گروہ کے سرغنہ کے قتل کے احکامات دینے کا الزام ہے۔ پیلے کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایک کلینک میں کورونا کی دوا لینے کے لیے آیا ہوا تھا۔
اٹلی کی تاریخ کا اہم مقدمہ
واضح رہے کہ درنگیتا نامی اس مافیا گروہ کے خلاف اٹلی کی تیس سالہ تاریخ میں سب سے بڑا اجتماعی مقدمہ چل رہا ہے۔ اس کے گروہ کے خلاف ایک م مقدمے میں ملزمان کی تعداد 350 تھی جن کے نام لیتے ہوئے عدالتی کارروائی کے تین گھنٹے صرف ہوئے تھے۔ گروہ پر اغوا، قتل اور بین الاقومی سطح پر منشیات کی اسمگلنگ کے متعدد الزامات ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ۔ ماک فہن کاڈ بائرٹ نامی یہ مفرور مجرم 7 سال سے مقامی پولیس اور انٹر پول کو چکمہ دے رہا تھا تاہم اس کی ایک چوک نے شاطر مجرم کو قانون کے شکنجے میں پھنسا دیا۔ بائرٹ کی بیوی نے یوٹیوب پر کھانے پکانے کی تراکیب پر مشتمل اپنا چینل شروع کیا۔ بائرٹ نامی گینگسٹر بھی اطالوی کھانوں کا بہت شوقین تھا اس لیے جب اس کی بیوی نے اطالوی کھانوں کی تراکیب شروع کیں تو اس سے رہا نہ گیا۔
گینگسٹر نے ان ویڈیوز میں اپنا چہرہ چھپانے کا بھرپور اہتمام کیا لیکن اسے اپنے جسم پر بنا وہ ٹیٹو چھپانا یاد نہ رہا جو اس کی اہم شناختی علامات میں شامل تھا اور اسی کے ذریعے اس کی شناخت بھی ممکن ہوئی۔
اطالوی پولیس کا کہنا ہے کہ بائرٹ انیسوی صدی سے فعال اٹلی کے بدنام زمانہ منظم جرائم کرنےو الے گروہ ' درنگیتا کرائم سینڈی کیٹ' کا رکن ہے۔ اس مافیا گروپ کا تعلق جنوبی اٹلی کے جزیرہ نما علاقے کلابریا سے ہے۔بائرٹ نیدر لینڈ سے کوکین کی اسمگلنگ کے جرم میں 2014 سے پولیس کو مطلوب تھا۔ اس کی عمر 53 برس بتائی جاتی ہے اور وہ گزشتہ 5 برسوں سے ڈومینیکن ریپبلک میں روپوشی کی زندگی گزار رہا تھا۔ اسے لوگ وہاں ماک کے نام سے جانتے تھے۔ وہ اپنی شناخت چھپانے کے لیے مقامی اطالوی کمیونٹی سے فاصلے پر رہتا تھا۔
کلابیریا کے پولیس حکام کے مطابق انہوں نے بائرٹ کی تلاش جاری رکھی ہوئی تھی اور اس کے لیے حال ہی میں اوپن سورس انٹیلی جینس کا حصول بھی شروع کردیا تھا۔ اسی ذریعے سے بائرٹ کی بیوی کی یوٹیوب پر سرگرمیوں کا علم ہوا اور اس پر نظر رکھنا شروع کردی گئی۔
حکام کے مطابق پولیس کے پاس یہ اطلاع بھی پہلے سے موجود تھی کہ مفرور بائرٹ پہلے ایک ریستوراں میں کام کرچکا ہے۔ اسی یوٹیوب چینل کے ذریعے پولیس کو بائرٹ کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ یہ سراغ ملنے کے بعد بائرٹ کی تلاش تیز کردی گئی اور گزشتہ ہفتے ڈومینیکن قصبے بوکو چیکا سے اسے گرفتار کرکے اٹلی منتقل کردیا گیا۔ بائرٹ کی بیوی نے یہ چینل رواں برس ہی شروع کیا تھا۔تاہم بائرٹ کے زیر حراست رہنے تک اس کی بیوی کا یوٹیوب چینل بھی بند کردیا گیا ہے۔
بائرٹ کی گرفتاری کو متعدد یورپی پولیس فورسز اور انٹرپول کی جانب سے مافیا گروہ 'درنگیتا' کے خلاف جاری مشترکہ کوششوں میں بڑی کام یابی قرار دیا جارہا ہے۔
کلینک سے گرفتاری
درنگیتا گروہ کا ایک اور خطرناک مفرور مجرم پیلے بھی پیر کے روز پرتگال کی ایک کلینک سے گرفتار ہوگیا۔ پیلے پر اپنے مخالف گروہ کے سرغنہ کے قتل کے احکامات دینے کا الزام ہے۔ پیلے کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایک کلینک میں کورونا کی دوا لینے کے لیے آیا ہوا تھا۔
اٹلی کی تاریخ کا اہم مقدمہ
واضح رہے کہ درنگیتا نامی اس مافیا گروہ کے خلاف اٹلی کی تیس سالہ تاریخ میں سب سے بڑا اجتماعی مقدمہ چل رہا ہے۔ اس کے گروہ کے خلاف ایک م مقدمے میں ملزمان کی تعداد 350 تھی جن کے نام لیتے ہوئے عدالتی کارروائی کے تین گھنٹے صرف ہوئے تھے۔ گروہ پر اغوا، قتل اور بین الاقومی سطح پر منشیات کی اسمگلنگ کے متعدد الزامات ہیں۔