چوہدری اسلم کی شہادت کراچی میں کالعدم تنظیموں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
کوئیک آپریشنل فورس دہشت گردوں کیخلاف کراچی میں موجودکالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں پر کارروائی کریگی،ذرائع
وفاقی حکومت نے کراچی میں دہشت گردوں کی جانب سے انتہائی اہم پولیس افسر چوہدری اسلم کودھماکے میں شہید کرنے کے بعد شہرمیں کالعدم تنظیموں کیخلاف بھرپور کارروائی کے لیے کوئیک ایکشن لینے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جوائنٹ کوئیک آپریشنل فورس کرے گی ،اس فورس میں سندھ پولیس،پاکستان رینجرزسندھ اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکارشامل ہوں گے اوریہ کوئیک ایکشن ان علاقوں میں کیاجائے گا جہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نشاندہی کی ہے کہ ان علاقوں میں کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک موجودہیں جبکہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کوکراچی میں آپریشن کے تیسرے مرحلے کے لیے بھی فوری طورپر2ارب روپے جاری کرنے کافیصلہ کیاہے اور یہ گرانٹ آئندہ چند روز میں سندھ حکومت کوجاری کردی جائے گی،وفاقی حکومت کے اہم ذمے دارنے ایکسپریس کو بتایا کہ چوہدری اسلم اوردیگر پولیس اہلکاروں کی شہادت کاسخت نوٹس لیا گیاہے،وزیراعظم نواز شریف نے اس حوالے سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارسے تفصیلی معلومات حاصل کی ہیں۔
وفاقی حکومت اوراعلیٰ ترین قانون نافذ کرنے والوں اداروں میں مشاورت کے بعدیہ فیصلہ کیاگیاہے کہ کراچی میںکالعدم تنظیموںکانیٹ ورک توڑنے کے لیے سندھ حکومت کی مشاورت کے بعدکوئیک ایکشن لیاجائے،رپورٹس میں یہ بتایاگیاہے کہ اورنگی ٹاؤن،منگھوپیر،سہراب گوٹھ سمیت دیگرعلاقوں میں کالعدم تنظیمیں مختلف ناموں سے کام کررہی ہیں اوریہ تنظمیں ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری،اغوابرائے تاوان اوردیگرسنگین جرائم میں ملوث ہیں اورکالعدم تنظیموںکی جانب سے کئی مرتبہ پولیس اہلکاروں اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایاگیاہے،کوئیک ایکشن فورس کوجدیدترین اسلحہ،نائٹ وژن کیمرے،موبائل جیمرز،بکتربندگاڑیاں اوربوقت ضرورت ہیلی کاپٹرزبھی فراہم کیے جائی گے ۔
انتہائی اہم ذرائع کاکہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو ہدایات جاری کی ہیں کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے تیسرے مرحلے کا آغاز کردیاجائے اور بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث 450خطرناک دہشت گردوں کو فوری طور پر گرفتار کیاجائے،سندھ حکومت کی جانب سے مختلف جیلوں میں قیدخطرناک ترین 51قیدیوں کو دیگر صوبوں کی جیلوں میں منتقل کرنے کیلیے وفاقی حکومت سے جو رابطہ کیا گیا تھا وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کی اس درخواست کی بھی منظوری دیدی ہے اور وزارت داخلہ اس حوالے سے جلدپنجاب ،خیبرپختونخوا اور بلوچستان حکومتوں کومراسلہ جاری کریگی کہ کراچی کی جیلوں میں قیدان قیدیوں کو دوسرے صوبوں کی جیلوں میں منتقل کرنے کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں گرفتار 200سے زائدسنگین جرائم میں ملوث گرفتارقیدیوں کے ٹرائل بھی دیگرصوبوں میں کیے جائیں گے۔
ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جوائنٹ کوئیک آپریشنل فورس کرے گی ،اس فورس میں سندھ پولیس،پاکستان رینجرزسندھ اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکارشامل ہوں گے اوریہ کوئیک ایکشن ان علاقوں میں کیاجائے گا جہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نشاندہی کی ہے کہ ان علاقوں میں کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک موجودہیں جبکہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کوکراچی میں آپریشن کے تیسرے مرحلے کے لیے بھی فوری طورپر2ارب روپے جاری کرنے کافیصلہ کیاہے اور یہ گرانٹ آئندہ چند روز میں سندھ حکومت کوجاری کردی جائے گی،وفاقی حکومت کے اہم ذمے دارنے ایکسپریس کو بتایا کہ چوہدری اسلم اوردیگر پولیس اہلکاروں کی شہادت کاسخت نوٹس لیا گیاہے،وزیراعظم نواز شریف نے اس حوالے سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارسے تفصیلی معلومات حاصل کی ہیں۔
وفاقی حکومت اوراعلیٰ ترین قانون نافذ کرنے والوں اداروں میں مشاورت کے بعدیہ فیصلہ کیاگیاہے کہ کراچی میںکالعدم تنظیموںکانیٹ ورک توڑنے کے لیے سندھ حکومت کی مشاورت کے بعدکوئیک ایکشن لیاجائے،رپورٹس میں یہ بتایاگیاہے کہ اورنگی ٹاؤن،منگھوپیر،سہراب گوٹھ سمیت دیگرعلاقوں میں کالعدم تنظیمیں مختلف ناموں سے کام کررہی ہیں اوریہ تنظمیں ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری،اغوابرائے تاوان اوردیگرسنگین جرائم میں ملوث ہیں اورکالعدم تنظیموںکی جانب سے کئی مرتبہ پولیس اہلکاروں اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایاگیاہے،کوئیک ایکشن فورس کوجدیدترین اسلحہ،نائٹ وژن کیمرے،موبائل جیمرز،بکتربندگاڑیاں اوربوقت ضرورت ہیلی کاپٹرزبھی فراہم کیے جائی گے ۔
انتہائی اہم ذرائع کاکہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو ہدایات جاری کی ہیں کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے تیسرے مرحلے کا آغاز کردیاجائے اور بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث 450خطرناک دہشت گردوں کو فوری طور پر گرفتار کیاجائے،سندھ حکومت کی جانب سے مختلف جیلوں میں قیدخطرناک ترین 51قیدیوں کو دیگر صوبوں کی جیلوں میں منتقل کرنے کیلیے وفاقی حکومت سے جو رابطہ کیا گیا تھا وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کی اس درخواست کی بھی منظوری دیدی ہے اور وزارت داخلہ اس حوالے سے جلدپنجاب ،خیبرپختونخوا اور بلوچستان حکومتوں کومراسلہ جاری کریگی کہ کراچی کی جیلوں میں قیدان قیدیوں کو دوسرے صوبوں کی جیلوں میں منتقل کرنے کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں گرفتار 200سے زائدسنگین جرائم میں ملوث گرفتارقیدیوں کے ٹرائل بھی دیگرصوبوں میں کیے جائیں گے۔