اٹارنی جنرل منیراے ملک آج باضابطہ عہدے سے مستعفی ہوں گے
صدرکے نام استعفے میں10جنوری کی تاریخ درج ہے،ذاتی مصروفیات کو بنیاد بنایاگیا ہے
اٹارنی جنرل منیراے ملک آج باضابطہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ مستندذرائع سے معلوم ہواہے اٹارنی جنرل نے اپنا تحریری استعفیٰ اسٹاف کے حوالے کردیاہے، صدرمملکت کے نام لکھے گئے استعفے میں10جنوری کی تاریخ درج ہے جس میں ذاتی مصروفیات کوبنیادبنایاگیاہے۔
تاہم لاپتہ افرادکے معاملے پرحکومت سے اختلاف رائے کی وجہ سے ان کیلیے کام جاری رکھنامشکل ہوگیاتھا۔ اٹارنی جنرل اسٹاف کے ایک رکن نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر''ایکسپریس'' کوبتایاتحریری استعفیٰ اسٹاف کومل چکاہے جسے آج بھیجنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
استعفے میں لکھاہے وہ ذاتی مصروفیات کے باعث اس اہم ذمے داری کو مزیدنبھانے سے قاصرہیں۔اٹارنی جنرل منیراے ملک کے اسپیشل اسسٹنٹ فیصل صدیقی نے بھی استعفے کی تصدیق کی اوربتایاعہدہ قبول کرنے سے پہلے حکومت سے اصولی یہ طے ہوگیاتھاکہ وہ دسمبر2013میں عہدہ چھوڑدیںگے لیکن چیف جسٹس (ر)افتخارچوہدری کی ریٹائرمنٹ کے فوری بعداستعفیٰ دینانامناسب تھااس لیے مزیدایک ماہ ذمے داریاںجاری رکھنے کافیصلہ ہواتاہم ذمے دارذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لاپتہ افرادمعاملے پراختلافات استعفے کی بنیادی وجہ ہے۔
تاہم لاپتہ افرادکے معاملے پرحکومت سے اختلاف رائے کی وجہ سے ان کیلیے کام جاری رکھنامشکل ہوگیاتھا۔ اٹارنی جنرل اسٹاف کے ایک رکن نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر''ایکسپریس'' کوبتایاتحریری استعفیٰ اسٹاف کومل چکاہے جسے آج بھیجنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
استعفے میں لکھاہے وہ ذاتی مصروفیات کے باعث اس اہم ذمے داری کو مزیدنبھانے سے قاصرہیں۔اٹارنی جنرل منیراے ملک کے اسپیشل اسسٹنٹ فیصل صدیقی نے بھی استعفے کی تصدیق کی اوربتایاعہدہ قبول کرنے سے پہلے حکومت سے اصولی یہ طے ہوگیاتھاکہ وہ دسمبر2013میں عہدہ چھوڑدیںگے لیکن چیف جسٹس (ر)افتخارچوہدری کی ریٹائرمنٹ کے فوری بعداستعفیٰ دینانامناسب تھااس لیے مزیدایک ماہ ذمے داریاںجاری رکھنے کافیصلہ ہواتاہم ذمے دارذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لاپتہ افرادمعاملے پراختلافات استعفے کی بنیادی وجہ ہے۔