6 وزرائے اعظم عدالتوں میں پیش ہوئے مشرف بہانہ بنا رہے ہیں سینیٹ کمیٹی

سویلین اوروردی والوں کیلیے ایک قانون ہوناچاہیے، رضاربانی،کمیٹی انسانی حقوق کیلیے کرداراداکرے، فرحت بابر


News Agencies/Monitoring Desk January 10, 2014
بدقسمتی سے پاکستان میں عام شہریوں کیلیے الگ قانون اورفوجی وردی والوں کیلیے الگ قانون ہے،رضا ربانی۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے تمام شہریوں کیلیے مساوی قانون پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ سویلین اوروردی والوں کیلیے ایک قانون ہونا چاہیے ۔

جمعرات کوسینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین کے انتخابات کے حوالے سے اجلاس ہواجس میں مشاہدحسین، رحمن ملک، افراسیاب خٹک، زاہد خان، رضاربانی، فرحت عباس، فرحت اللہ بابراورہیمن داس نے شرکت کی۔ افراسیاب خٹک کے متفقہ چیئرمین منتخب ہونے کے بعداجلاس شروع کیاگیا۔ نومنتخب چیئرمین افراسیاب خٹک نے کہاکہ ملک میں بدقسمتی سے لاپتہ افراد، انسانی حقوق کے حوالے سے عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں ہورہی ہیںان کانوٹس لیاجائیگا۔ فرحت اللہ بابرنے کہاکہ کمیٹی کو عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کیلیے اپنا کرداراداکرناہوگا۔ مشاہدحسین نے کہاکہ لاپتہ افرادکامعاملہ بھی سنگین ہے، ماحولیاتی تغیرپربھی کمیٹی کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ رحمن ملک نے کہاکہ کثیرتعدادمیں پاکستانی بیرون ملک سفری ویزایاحج وعمرہ کیلیے جاتے ہیں بعدازاں وہاں چھپ جاتے ہیں جس سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔

 photo 5_zps5661f476.jpg

رضاربانی نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں عام شہریوں کیلیے الگ قانون اورفوجی وردی والوں کیلیے الگ قانون ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں6 اعلیٰ آئینی عہدوں پرفائزسویلین وزرائے اعظم وصدورنے عدالتوں کا سامناکیاجس میں ذوالفقارعلی بھٹو، بے نظیربھٹو ، نواز شریف، یوسف رضاگیلانی، راجا پرویزاشرف اوراب آصف علی زرداری شامل ہوگئے ہیں لیکن سابق آمرجنرل (ر) پرویزمشرف اورایف سی کے ڈی جی مسلح افواج کے اسپتالوں میں بیماری کابہانہ بناکر عدالتوں کا سامنانہیں کررہے کمیٹی کواس معاملے پرنوٹس لیناچاہیے جس پرتمام اراکین کمیٹی نے اتفاق کیا۔ادھر سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میںوزیرمملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے بتایاکہ جن ممالک میں وہاں کی حکومتوں نے یوٹیوب پرقابل اعتراض موادکوروکنے کیلیے فلٹرلگایاہے وہاں آپریٹرنے فلٹرنہیں لگایا ہماری کوشش ہے کہ یوٹیوب کوکھول سکیں۔گوگل کے نمائندے مائیکل نے بتایاکہ پاکستان میں یوٹیوب کی سہولت فراہم کرنے کاوقت متعین نہیں کیاجاسکتا۔۔ کمیٹی نے انٹرمنسٹریل کمیٹی کوزیادہ شفاف اورمزیدموثربنانے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں