نکسیر کی وجوہات اور اس کا علاج

ناک سے خون بہنا بذات خود کوئی مرض نہیں، دیگر امراض کی علامت ہے۔


ناک سے خون بہنا بذات خود کوئی مرض نہیں، دیگر امراض کی علامت ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

نکسیر ناک سے خون کے بہنے کی ایک کیفیت کا نام ہے۔ یہ گرم علاقوں کا ایک عام مرض ہے۔

اس مرض میں ناک کی باریک اور چھوٹی نالیوں پر دباؤ بڑھ جانے سے اوپر والی جھلی پھٹ جاتی ہے اور خون بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ یہ خون کبھی قطروں کبھی دھار کی صورت میں بہتا ہے۔ موسم گرما میں یہ تکلیف زیادہ ہوتی ہے تاہم موسم سرما میں بھی ہو جاتی ہے۔

عام طور پر چھوٹی عمر کے بچے اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ یہ بذات خود کوئی بیماری نہیں بلکہ دیگر کئی ایک بیماریوں میں سے کسی ایک بیماری کے ہونے کی علامت ہے۔ ناک کی کچھ ایسی بیماریاں بھی ہیں جن کی وجہ سے ناک سے خون جاری ہو سکتا ہے۔

(1)۔ جن میں ناک کے اندر لگنے والا زخم یا کوئی بیرونی چوٹ۔(2)۔کوئی باہر سے گھسی ہوئی شے۔ (3)۔ ناک کی رسولیاں یا ۔۔۔ (4)۔ ناک کی پرتوں میں کیڑے پڑ جانا۔ (5)۔ خناق۔ (6)۔ چیچک یا خسرہ جیسی خطرناک بیماریاں اور ایسی بیماریاں شامل ہیں جن سے خون کی نالیاں پھیل جاتی ہیں۔ (7)۔ بلڈ پریشر میں زیادتی۔ (8)۔ خون کا سرطان۔ (9)۔ بہت زیادہ بلندی سے چھلانگ لگانے سے یا زیادہ گہرے سمندر کی تہہ میں جانے سے بھی نکسیر جاری ہو جاتی ہے۔

بچوں کی نکسیر پھوٹنے کے حوالے سے عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ نکسیر پھوٹنا یا ناک سے خون بہنے کا سبب گرمی یا بلڈ پریشر ہے۔ طبی نقطہ نظر سے نکسیر پھوٹنے کا سبب بچوں کی ناک کے اندر خون لے جانے والی نسوں کا کمزور پڑ جانا ہے۔ اس عارضے میں مبتلا بچوں کی ناک کی نسیں پھول جاتی ہیں اور ذرا سی ٹھیس سے خون بہنے لگتا ہے۔ تاہم کچھ بچوں کا مرض خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

ناک سے بہتا خون دیکھنا مریض کے لیے اور دیکھنے والوں اور گھر والوں کے لیے بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ اکثر اوقات مریض اور گھر والے گھبرا جاتے ہیں اس وقت مریض میں بیماری کی وجوہات تلاش کرنے کے بجائے مریض کے سر پر ٹھنڈا پانی ڈالنا چاہیے۔ اس سے خون رک جاتا ہے اور اگر پھر بھی نہ رکے تو ناک پر برف کے ٹھنڈے پانی کی پٹیاں رکھنی چاہئیں۔ اس وقت بجائے گھبرانے کے مریض کو تسلی دینا چاہیے کیونکہ زیادہ خون بہنے سے اچھی سے اچھی صحت کے مالک کا بھی بلڈ پریشر کم ہو سکتا ہے۔ خون رکنے کے بعد مریض کو کوئی ٹھنڈا مشروب گھونٹ گھونٹ پلانا چاہیے۔ آئس کریم کھلانی چاہیے۔

نکسیر گرم علاقوں کا ایک عام مرض ہے لیکن اگر بچوں کو یہ مرض بار بار ہو تو بچے کو کسی اچھے ڈاکٹر کو دکھائیں۔ بچوں کو ان کے مستقبل کے لیے بھی اور ویسے بھی مستقل اور بھرپور علاج کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ مستقبل میں انھیں خون کی کمی یا سانس کا عارضہ لاحق ہونے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ ممکن ہے کہ بچے کی بار بار نکسیر پھوٹنے کی وجہ اس کے سر، گردن یا پھر ناک کا کوئی مسئلہ ہو۔

نکسیر کی وجوہات

سر میں اجتماع خون۔ (2)۔ناک کے اندر مقامی تکلیف۔ (3)۔مردوں میں اکثر نکسیر بواسیری خون کے بند ہونے سے پیدا ہوتی ہے اور نوجوان عورتوں میں حیض نہیں آتا بلکہ نکسیر بہنے لگتی ہے۔ عمر کے بڑے افراد میں خاص طور پر مزاجی حالات کے ماتحت نکسیر کبھی کبھی دورے کی صورت میں ایک خاص عرصے کے بعد پیدا ہوتی رہتی ہے۔ ایسی حالت میں بغیر مناسب علاج کے نکسیر کا بند ہو جانا خطرے کا پیش خیمہ ہے۔

بچوں کی نکسیر پھوٹنے کے اسباب میں سر یا ناک پر چوٹ لگنا یا فریکچر بھی ہو سکتا ہے۔ بچوں کی عادت ہوتی ہے وہ بار بار ناک میں انگلی ڈالتے ہیں جس کے باعث ناک میں زخم اور سوجن آ جاتی ہے۔ اکثر سانس کی تکالیف میں مبتلا بچوں کو ناک میں کیے جانے والے اسپرے کے باعث ناک میں جلن اور سوزش ہوتی ہے، بچے ناک کو رگڑتے ہیں جس سے رگیں یا نسیں متاثر ہوتی ہیں اور ناک سے خون بہنے لگتا ہے۔ نکسیر پھوٹنے کی ایک وجہ ناک کی ہڈی میں کوئی مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ الرجی سے بھی بچوں کی ناک میں انفیکشن ہو جاتا ہے۔

بڑی عمر کے افراد میں نکسیر کی وجہ ہائی بلڈ پریشر کا مرض ہو سکتا ہے۔ نکسیر کا پھوٹنا اچھی بات نہیں ہے۔ اس سے کمزوری لاحق ہو جاتی ہے۔ نکسیر عموماً ناک کے اندر ورم وغیرہ سے ہوتی ہے۔ بعض دفعہ حرارت جگر اور وبائی بخار اور بچوں میں پیٹ کے کیڑے بھی اس کا سبب ہوتے ہیں۔ جب نکسیر پھوٹنے والی ہوتی ہے تو سر میں گرمی اور خشکی معلوم ہوتی ہے ناک نتھنوں میں، حلق میں سوزش اور گرمی اور خشکی معلوم ہوتی ہے اور بعض دفعہ خارش محسوس ہوتی ہے۔

کمزور بچوں میں پیٹ میں کیڑے پڑ جانے سے ہو تو بچہ بار بار ناک نوچتا ہے ۔ بعض اوقات دھوپ میں چلنے سے پان چباتے ناک کو کھجانے، چھینک آنے یا روز سے کھنکھارنے سے فوراً نکسیر پھوٹ پڑتی ہے۔ بعض دفعہ بغیر کسی حرکت کے ناک میں سوزش ہو کر نکسیر جاری ہو جاتی ہے اور ناک سے خون بہنے لگتا ہے اور بعض دفعہ بلڈشوگر ہونے کی وجہ سے بھی نکسیر پھوٹ پڑتی ہے۔

نکسیر پھوٹنے سے بچاؤ اور علاج

(1)۔ بچے کے دونوں ہاتھ اور سر کو اوپر اٹھائیں۔ (2)۔ سر، گردن اور منہ پر سادے یا ٹھنڈے پانی کے چھینٹے ماریں اور پیشانی پر پانی ڈالیں۔ (3)۔ بچے کو سادے پانی میں ذرا سا نمک گھول کر پلائیں، سر کو اونچا کرکے 10 سے 15 منٹ کے لیے لپیٹ دیں۔ (4)۔چھوٹے بچے جو اسکول جاتے ہیں وہ سر پر گیلا کپڑا رکھیں۔ (5)۔ ناک کے ساتھ زیادہ چھیڑ خانی نہ کریں۔ خیال رکھا جائے کہ بچہ بار بار ناک میں انگلی نہ ڈالے۔ بعض بچوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ بار بار ناک میں انگلی ڈالتے ہیں۔(6)۔گرمی کے دنوں میں دوپہر میں نہیں بلکہ صبح و شام ٹھنڈے وقت میں باہر نکلیں۔ (7)۔گرم اشیا کا زیادہ استعمال نہ کریں (مچھلی، گائے کا گوشت وغیرہ) نکسیر پھوٹنے کی صورت میں انگلی اور شہادت کی انگلی سے ناک کے نتھنوں کو دونوں طرف سے کچھ دیر تک دبا کر بند کردیں۔ سر اور ماتھے پر برف رکھیں موسم گرما میں ٹھنڈے مشروبات پئیں۔ چھینک آنے کی صورت میں منہ کھول کر چھینکیں تاکہ ناک پر زیادہ زور نہ پڑے۔

دیسی علاج

نکسیر پھوٹنے کے فوراً بعد نیم کے پتے یا اجوائن پیس کر سر میں لگانا بھی خاصا مفید ثابت ہوتا ہے۔ رس دار پھل، دودھ، دہی اور پانی والی ٹھنڈی ترکاریاں جیسے لوکی، شلجم اور مولی وغیرہ کھائیں۔

نسخہ الشفا

ملتانی مٹی 12 گرام، برادہ صندل 3گرام، دھنیا خشک 3 گرام، کافور 1گرام۔

تمام ادویات کو عرق گلاب میں نہایت باریک پیس کر محفوظ کرلیں۔

استعمال: تالو کے مقام سے بالوں کو دور کرکے لیپ کریں اور کھدر کے کپڑے کی گدی رکھ دیں اور اس پر تھوڑی تھوڑی دیر میں پانی ڈالتے رہیں۔

روئی سے نتھنوں کو بند کردیں۔

ہومیو پیتھک ادویات

(1)۔نیٹرم نائیٹریلمNat Rum Nat

(2)۔ملی فولیم Mille Folium

(3)۔فیرم فاس Ferrum Phos 6x

(4)۔امبروسا Ambrosa

(نوٹ) اگر زیادہ نکسیر آنے کی وجہ سے کمزوری ہو جائے تو Chinaچائنا۔

تمام دوائیں ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں۔n

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں