عراق خودکش حملہ فوجیوں سمیت 23 جاں بحق امریکا اور بغداد کا القاعدہ جنگوؤں کیخلاف کارروائی جاری رکھنے ?

فلوجہ شہر میں القاعدہ جنگجوئوں کیخلاف ممکنہ بڑے آپریشن کے پیش نظر گزشتہ چند دنوں کے دوران13ہزارخاندان نقل مکانی کرگئے

فوج کے تربیتی مرکز کے قریب خودکش جیکٹ پہنے ایک بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ فوٹو:رائٹرز/فائل

لاہور:
عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک خودکش دھماکے میں فوجیوں سمیت 23 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق بغداد کے وسطی علاقے میں فوج کے تربیتی مرکز کے قریب خودکش جیکٹ پہنے ایک بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس میں فوجیوں سمیت 23 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے۔دریں اثنا صوبہ انبار میں القاعدہ کے جنگجوئوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپی جاری ہیں۔ فوج کو ٹینکوں کی مدد حاصل ہے۔ ایک ہفتے سے صوبہ انبار کے شہر فلوجہ پر القاعدہ کے جنگوئوں کا مکمل قبضہ ہے جبکہ رمادی کے آدھے حصے پر قبضہ ہے جسے چھڑانے کیلیے فوج جنگجوئوں پر حملے کررہی ہے۔




فلوجہ اور رمادی میں 10 دنوں کے دوران 250 سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔ فلوجہ میں القاعدہ کے خلاف بڑے ممکنہ آپریشن کے پیش نظر گزشتہ چند دنوں کے دوران 13ہزار خاندان نقل مکانی کرگئے ہیں۔ دوسری طرف امریکی نائب صدر جوبائیڈن کا عراقی وزیراعظم نوری المالکی سے ٹیلی فون رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنمائوں نے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ وائٹ ہائوس کے ترجمان جے کارنی کے مطابق اس گفتگو میںنائب صدر نے سیاسی مفاہمت پر زور دیتے ہوئے جنگجوئوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا بھی کہا ہے۔
Load Next Story