پاکستان کو پاور ہٹنگ کا مسئلہ حل ہونے کی امید
بیٹسمین خود کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کیلیے کوشاں ہیں،بابر اعظم
KARACHI:
پاکستان کو پاور ہٹنگ کا مسئلہ حل ہونے کی امید ہے۔
کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ بیٹسمینوں کو اپنے اسٹرائیک ریٹ اور ذمہ داریوں کا اندازہ ہے، سب خود کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کیلیے کوشاں ہیں۔ مثبت نتائج کیلیے انھیں مسلسل مواقع دینا ہوں گے، روہت شرما کا انداز الگ ہے، میں دوسروں جیسا بننے کی کوشش نہیں کرتا، اپنے گیم پلان کے مطابق کھیلتا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق ورچوئل میڈیا کانفرنس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ورلڈکپ 2019کے بعد ہمیں زیادہ ون ڈے میچز کھیلنے کو نہیں ملے، ہم اگلے میگا ایونٹ کی تیاری کیلیے خود کو ماڈرن کرکٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بیٹسمینوں کو اپنے اسٹرائیک ریٹ اور ذمہ داریوں کا اندازہ ہے، سب خود کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کیلیے کوشاں ہیں، کوچز بھی پاور ہٹنگ کے شعبے میں بہتری لانے کیلیے کام کررہے ہیں،انھوں نے کہا کہ بعض اوقات کنڈیشنز کو بھی دیکھنا پڑتا ہے۔
بہتر بولنگ کو محتاط انداز میں کھیل لیں تو سیٹ بیٹسمین بعد ازاں اسٹرائیک ریٹ میں کمی دور کرسکتا ہے، اچھی شراکتیں بن جائیں تو بعد میں تیزی سے رنز بھی بنتے ہیں، پلیئرز کھیل اور سیکھ رہے ہیں، آئندہ ورلڈکپ تک ایک کمبی نیشن کو زیادہ تبدیلیوں کے بغیر آزمائیں گے، کھلاڑیوں کو مسلسل مواقع دیں گے تو مثبت نتائج حاصل ہوں گے، شاداب خان اور فہیم اشرف موقع کے مطابق جارحانہ اسٹروکس کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بابر اعظم سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کے دل میں خواہش پیدا ہوتی ہے کہ کاش میں بھی روہت شرما اور دیگر پاور ہٹرز کی طرح بڑے بڑے چھکے لگا سکتا، جواب میں انھوں نے کہا کہ روہت شرما مختلف طرح کے بیٹسمین ہیں، میرا اپناکھیل اور انداز ہے،میں اپنی قوت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسٹروکس کھیلتا ہوں، لانگ شاٹس اور نئے اسٹروکس پر کام جاری ہے، بیٹنگ میں بہتری کیلیے ایڈجسٹمنٹ بھی کرتا رہتا ہوں، میچ کی ضرورت کے مطابق شاٹس کھیلتا ہوں مگر دوسروں جیسا بننے کی کوشش نہیں کرتا،میں اپنے گیم پلان کے مطابق کھیلتا ہوں۔
پاکستان کو پاور ہٹنگ کا مسئلہ حل ہونے کی امید ہے۔
کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ بیٹسمینوں کو اپنے اسٹرائیک ریٹ اور ذمہ داریوں کا اندازہ ہے، سب خود کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کیلیے کوشاں ہیں۔ مثبت نتائج کیلیے انھیں مسلسل مواقع دینا ہوں گے، روہت شرما کا انداز الگ ہے، میں دوسروں جیسا بننے کی کوشش نہیں کرتا، اپنے گیم پلان کے مطابق کھیلتا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق ورچوئل میڈیا کانفرنس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ورلڈکپ 2019کے بعد ہمیں زیادہ ون ڈے میچز کھیلنے کو نہیں ملے، ہم اگلے میگا ایونٹ کی تیاری کیلیے خود کو ماڈرن کرکٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بیٹسمینوں کو اپنے اسٹرائیک ریٹ اور ذمہ داریوں کا اندازہ ہے، سب خود کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کیلیے کوشاں ہیں، کوچز بھی پاور ہٹنگ کے شعبے میں بہتری لانے کیلیے کام کررہے ہیں،انھوں نے کہا کہ بعض اوقات کنڈیشنز کو بھی دیکھنا پڑتا ہے۔
بہتر بولنگ کو محتاط انداز میں کھیل لیں تو سیٹ بیٹسمین بعد ازاں اسٹرائیک ریٹ میں کمی دور کرسکتا ہے، اچھی شراکتیں بن جائیں تو بعد میں تیزی سے رنز بھی بنتے ہیں، پلیئرز کھیل اور سیکھ رہے ہیں، آئندہ ورلڈکپ تک ایک کمبی نیشن کو زیادہ تبدیلیوں کے بغیر آزمائیں گے، کھلاڑیوں کو مسلسل مواقع دیں گے تو مثبت نتائج حاصل ہوں گے، شاداب خان اور فہیم اشرف موقع کے مطابق جارحانہ اسٹروکس کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بابر اعظم سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کے دل میں خواہش پیدا ہوتی ہے کہ کاش میں بھی روہت شرما اور دیگر پاور ہٹرز کی طرح بڑے بڑے چھکے لگا سکتا، جواب میں انھوں نے کہا کہ روہت شرما مختلف طرح کے بیٹسمین ہیں، میرا اپناکھیل اور انداز ہے،میں اپنی قوت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسٹروکس کھیلتا ہوں، لانگ شاٹس اور نئے اسٹروکس پر کام جاری ہے، بیٹنگ میں بہتری کیلیے ایڈجسٹمنٹ بھی کرتا رہتا ہوں، میچ کی ضرورت کے مطابق شاٹس کھیلتا ہوں مگر دوسروں جیسا بننے کی کوشش نہیں کرتا،میں اپنے گیم پلان کے مطابق کھیلتا ہوں۔