پاکستان نے افریقی شیروں کے دانت کھٹے کرنے کی ٹھان لی

گرین شرٹس نئے سال میں پہلی فتح حاصل کرنے کے لیے بے تاب ہیں


Sports Reporter April 02, 2021
گرین شرٹس نئے سال میں پہلی فتح حاصل کرنے کے لیے بے تاب ہیں

پاکستان نے افریقی شیروں کے دانت کھٹے کرنے کی ٹھان لی پہلا ون ڈے جمعے کو سنچورین میں کھیلا جائے گا۔

گرین شرٹس نئے سال میں پہلی فتح حاصل کرنے کے لیے بے تاب ہیں، مشکل مقامی کنڈیشنز میں بیٹنگ لائن کا سخت امتحان ہوگا، ٹاپ آرڈر کا ذمہ دارانہ کھیل بڑے اسکور کی بنیاد فراہم کرے گا،کپتان بابر اعظم، فخرزمان، امام الحق اور محمد رضوان سے بلند توقعات وابستہ ہوں گی،پاور ہٹرزکو بھی پیس اور باؤنس کا چیلنج قبول کرتے ہوئے رنز بنانا ہوں گے۔

آل راؤنڈرز شاداب خان اور فہیم اشرف امیدوں کا مرکز ہیں،پیس بیٹری میں شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف سازگار پچز پر تہلکہ خیز کارکردگی دکھانے کیلیے کوشاں ہونگے، حسن علی یا محمد حسنین میں سے کسی ایک کو جگہ ملے گی، کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ہم نے جدیدکرکٹ کو سامنے رکھ کر پلان بنا لیا، بے خوف اور مثبت انداز سے کھیلیں گے، ہماری بولنگ حریف کو300 سے کم رنز تک محدود رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، سرفراز احمد اور حسن علی سمیت تمام کھلاڑی باصلاحیت اور سلیکشن کیلیے دستیاب ہیں۔

دوسری جانب پروٹیز بھی بھرپور قوت سے مہمانوں کے حوصلے پست کرنے کیلیے پْرعزم ہیں،نئے کپتان ٹیمبا باووما کوابتدائی دونوں میچز میں اسٹار کرکٹرز کی خدمات حاصل ہوں گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین ون ڈے سیریز کا پہلا میچ جمعے کو سنچورین کے سپر اسپورٹس پارک میں کھیلا جائے گا، آئی سی سی سپر لیگ میں شامل ان تینوں مقابلوں کے پوائنٹس ورلڈکپ کوالیفائنگ کیلیے بھی کار آمد ثابت ہوں گے۔

گرین شرٹس نے ورلڈکپ2019کے بعد صرف 5ون ڈے میچز کھیلے ہیں،ٹیم آخری بار زمبابوے کیخلاف ایکشن میں نظر آئی تھی،ہوم کنڈیشنزکے باوجود گرین شرٹس کی کارکردگی قابل رشک نہیں تھی،سیریز تو 2-1سے جیت لی لیکن بھارت، انگلینڈ،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی جدید کرکٹ کا مظاہرہ دیکھنے میں نہیں آیا،آخری میچ ٹائی ہونے پر سپر اوور میں مہمان ٹیم نے فتح حاصل کرلی تھی،ہوم سیریز کے اسکواڈ میں تبدیلیاں کرتے ہوئے پاکستان نے اب نئے چہروں کو بھی اسکواڈ میں شامل کیا ہے،ٹیم مینجمنٹ کو کمبی نیشن کے حوالے سے چند اہم فیصلے کرنا ہوں گے۔

کپتان بابر اعظم، فخرزمان، امام الحق، محمد رضوان تو بیٹنگ لائن کا لازمی حصہ ہیں،حیدر علی،آصف علی اور دانش عزیز میں سے دیگر کا انتخاب ہوگا، اسپن بولنگ کا شعبہ شاداب خان سنبھالیں گے جو بیٹ سے بھی کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں، پیس آل راؤنڈر کے طور پر فہیم اشرف کی جگہ پکی نظر آ رہی ہے،فاسٹ بولرز میں شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کی خدمات ٹیم کو میسر ہوں گی،اگرچہ حسن علی کو بابر اعظم نے سو فیصد فٹ قرار دیا ہے مگر کورنا سے نجات پانے والے پیسر کو کھلانے کا خطرہ مول نہ لیا گیا تو محمد حسنین کو میدان میں اتارا جائے گا، مہمان کرکٹرز نے ملک میں انٹرااسکواڈ میچز سے ون ڈے کرکٹ کی کمی سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنا چاہا تھا مگر جنوبی افریقہ کنڈیشنز میں کوئی پریکٹس میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا،اس لیے خاص طور پر بیٹنگ کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

البتہ کپتان بابر اعظم نے سیریز میں گرین شرٹس کو فیورٹ قرار دیتے ہوئے فتح کی امیدیں وابستہ کرلی ہیں، ورچوئل میڈیا کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ میں بھی پریکٹس اچھی رہی، تمام کھلاڑی خود کو کنڈیشنز سے ہم آہنگ کرنے کیلیے کوشاں رہے،پوری ٹیم جیت کیلیے پْراعتماد ہے،ہم نے اس سیریز کیلیے جدیدکرکٹ کو سامنے رکھ کر پلانز بنائے اور پریکٹس بھی کی، بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی اور اس پر کام جاری رہتا ہے، ہمیں بے خوف اور مثبت کرکٹ کھیلنا ہے۔

ہم اسٹرائیک ریٹ اچھا رکھتے ہوئے 350 رنز کے ٹوٹل تک پہنچنے کی کوشش کریں گے، ٹاپ 4 میں شراکتیں بنیں تو اسٹرائیک ریٹ بھی اچھا ہو گا، فخرزمان، امام الحق اور محمد رضوان سے امیدیں وابستہ ہیں،انھوں نے کہاکہ مجھے اپنی بولنگ لائن پر اعتماد ہے کہ وہ حریف ٹیم کو 300 سے کم رنز تک محدود رکھ سکتی ہے، آئی سی سی سپر لیگ میں شامل سیریز ہونے کی وجہ سے پوائنٹس ورلڈکپ کوالیفائنگ کیلیے بھی اہم ہیں، جنوبی افریقی ٹیم اپنی کنڈیشنز میں اچھا کھیلتی ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ فتح سے قیمتی پوائنٹس حاصل کریں، بابر اعظم نے کہا کہ ٹیم کمبی نیشن ہمارے ذہن میں ہے، 1 یا2 تبدیلیاں ہوتی ہیں، سرفراز احمد اور حسن علی سمیت تمام کھلاڑی باصلاحیت اور سلیکشن کیلیے دستیاب ہوں گے۔

دیکھیں گے کہ پچ کی صورتحال کے مطابق کس کا انتخاب مناسب ہوگا۔ دوسری جانب جنوبی افریقی ٹیم کی قیادت نئے کپتان ٹیمبا باووما کے سپرد ہوگی،کوئنٹن ڈی کک، ڈیوڈ ملر، کاگیسو ربادا،اینرچ نورکیا اور لونگی نگیڈی کو تیسرے ون ڈے سے قبل آئی پی ایل میں شرکت کیلیے بھارت جانا ہے، البتہ ابتدائی دونوں مقابلوں میں میزبان ٹیم بھرپور قوت کے ساتھ میدان میں اترے گی،اگرچہ پاکستان ٹیم گذشتہ سیریز میں بہتر مقابلہ کرتے ہوئے ناکام ہوئی تھی لیکن اس بار بابر اعظم کو کئی تجربہ کار کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں ہیں،پروٹیز اسی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پہلے ہی میچ میں گرین شرٹس کا اعتماد متزلزل کرنے کی کوشش کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں