پاکستان اسٹیل ملز کی بولی کے عمل میں چین شرکت کا خواہاں

پاکستان نے 6 سال سے بند اسٹیل ملز کو سی پیک فریم ورک سے باہر رکھنے کے فیصلے کا اعادہ کیا ہے

چینی سفیر کی حماداظہر سے ملاقات میں اسٹیل ملزکو سی پیک فریم ورک سے باہر رکھنے کا اعادہ

ISLAMABAD:
پاکستان نے چین پر اسٹیل ملز کی بولی کے عمل میں حصہ لینے پرزور دیا ہے۔

پاکستان نے چین پر اسٹیل ملز کی بولی کے عمل میں حصہ لینے پرزور دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان نے 6 سال سے بند اسٹیل ملز کو سی پیک فریم ورک سے باہر رکھنے کے فیصلے کا بھی اعادہ کیا ہے۔ حکومتی ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ ملک کے سب سے بڑے صنعتی یونٹ کی حکومتوں کی سطح پر چین کو فروخت کا معاملہ گذشتہ روز وزیرخزانہ حماد اظہر اور پاکستان میں چینی سفیر Nong Rong کے درمیان ملاقات میں زیربحث آیا۔ سی پیک کی جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی ( جے سی سی) کے نویں اجلاس میں پاکستان نے چین سے کہا تھا کہ وہ پاکستان اسٹیل ملز کو سی پیک فریم ورک میں شامل کرنا چاہتا ہے۔


سی پیک فریم ورک کے تحت منصوبے عالمی سرمایہ کاروں کے لیے کُھلے نہیں ہوتے اور بولی کے عمل میں صرف چینی سرمایہ کار ہی شریک ہوسکتے ہیں۔ تاہم ایک سال قبل حکومت نے اس وقت کے مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی رائے پر اسٹیل ملز کو سی پیک فریم ورک سے باہر ہی رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ت

اہم پاکستان اسٹیل ملز کی مسابقتی بولی کے عمل میں چینی شرکت کا خواہاں ہے۔ وزیراعظم عمران خان پاکستان اسٹیل ملز کی فروخت کا عمل جلدازجلد مکمل کرنے کے خواہاں ہیں مگر یہ معاملہ تکلیف دہ حد تک سست رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔ بدھ کے روز وزیرخزانہ حماداظہر نے بیان دیا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے لیے بولی کا عمل رواں ہفتے ہوگا۔
Load Next Story