شہید چوہدری اسلم ایک ایسا انسان جو آگ پر سے چل کر گزرا

میں نیوز روم میں داخل ہوئی تو سب کھسر پسر کر رہے تھے، حسن اسکوائر پر دھماکا ہوا تھا اور کوئی مر گیا تھا۔


طوبیٰ مسعود January 10, 2014
وہ سندھ پولیس فورس کے واحد افسر ہیں جنہیں سندھ پولیس کے سلطان راہی کی حیثیت سےغیرمتنازعہ شہرت حاصل ہے۔ فوٹو؛فائل

میں نیوز روم میں داخل ہوئی تو سب کھسر پسر کر رہے تھے، حسن اسکوائر پر دھماکا ہوا تھا اور کوئی مر گیا تھا۔ یہ کراچی ہے تو آپ جانتے ہیں یہاں اس قسم کی چیزیں ہر دوسرے دن ہوتی ہیں لیکن یہ صرف ایک دوسرا دن نہیں تھا اور مرنے والا کوئی ایک عام شخص نہیں تھا۔

یہ چوہدری اسلم تھا۔

طالبان بلآخر ان تک پہنچ گئے ، خدا ہی جانتا ہے کہ کتنی کوششوں کے بعد آخرکار طالبان ان تک پہنچے۔

2011 میں طالبان نے ان کے گھر کو دھماکے سے اڑا یا اور پھر جنوری 2006 میں ایک بڑی سیاسی جماعت سے وابستہ مسلح افراد نے گزری میں ان پر قاتلانہ حملہ کیا تھا۔



ایکسپریس ٹریبیون کراچی ڈیسک پر کام کرتے ہوئے میں انہیں کافی پسند کرنے لگی تھی ۔ جب بھی شہر میں کچھ غلط ہوا میں نے وہاں اپنی روایتی سفید شلوار قمیض میں اور کھلے بٹن ، چمکدار گھڑی اور ایک سگریٹ ہاتھ میں لئے چوہدری اسلم کی اٹھتے، بیٹھتے اور چہل قدمی کرنےکی تصویریں دیکھیں، اور وہ کہہ رہے ہوتے تھے کہ سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا، ہم ان برے لوگوں کو جلد پکڑ لیں گے۔



ستمبر 2011 میں ہم نے چوہدری اسلم کی ایک پروفائل تیار کی جہاں رپورٹر نے انہیں اس طرح بیان کیا کہ وہ سندھ پولیس فورس کے واحد افسر ہیں جنہیں سندھ پولیس کے سلطان راہی کی حیثیت سےغیرمتنازعہ شہرت حاصل ہے۔ پروفائل شائع ہونے سے کچھ روز قبل ہی طالبان نے چوہدری اسلم کے گھر پربم دھماکا کیا تھا۔ دھماکا صبح سویرے ہوا جب چوہدری اسلم اور ان کے اہلخانہ گھر پر موجود تھے ،ان کے گھر کا سامنے والا حصہ تباہ ہو کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا تھا ۔



مجھے یاد ہے جب میں تصاویر لینے کے لئے وہاں پہنچی تو میں یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ چوہدری اسلم سیاہ لباس میں ملبوس لوگوں کے ایک گروپ کے ساتھ کھڑے نقصانات کا معائنہ کررہے تھے جبکہ میں اس کے گھر کے ٹکڑوں کو دیکھنے میں مصروف تھی تو میں نے وہاں ایک گھڑی، ایک ہرن کا کھلونا اور گلابی نارنجی رنگ کے پردے دیکھے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ چوہدری اسلم دھماکے بعد سیاہ دھوئیں کے بادل سے باہر نکلنےاور زخمیوں اور جاں بحق افراد کو اٹھانے والے پہلے شخص تھے۔ طالبان نے ان کا گھر تباہ کردیا تھا اور آپ کو پتا ہے انہوں نے 6 فٹ کے گڑھے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کیا کہا؟
"میں یہاں اسی جگہ حملہ آوروں کو دفن کروں گا"

جب بھی لیاری میں آپریشن ہوتا ہر دفعہ وہ وہاں موجود ہوتے تھے، وہ ہر دھماکے کی جگہ پر موجود ہوتے۔ طالبان سے لے کر لیاری کے جرائم پیشہ افراد تک ان کے بہت سارے دشمن موجود تھے۔

ایک سینئر افسر جو چوہدری اسلم کے ساتھ کام کرتے تھے نے ایک دفعہ ایک رپورٹر کو بتایا کہ اسلم جیسے لوگوں کی قابلیت کی تعریف کرنی چاہئے کیونکہ اگر انہوں نے کچھ بڑے کام نہ کئے ہوتے تو دہشت گرد اس کے پیچھے نہیں ہوتے، اب وہ ہوں گے؟



آخرکار وہ ان تک پہنچ گئے اور یہ بات مجھے بہت افسردہ کردیتی ہے کیونکہ اس آدمی میں ہمت تھی، وہ ایک بے خوف پولیس اہلکار تھا جس کا کوئی بدل نہیں ہے۔

بہادر چوہدری اسلم آپ جواررحمت میں جگہ پائیں۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں