پی ڈی ایم کی 5 جماعتوں کا 27 سینیٹرز پر مشتمل علیحدہ اپوزیشن بلاک بنانے کا فیصلہ

پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹسز دینے پر اتفاق، باپ سے ووٹ کیوں لیا؟ وضاحت دی جائے، پی ڈی ایم جماعتیں


/staff Reporter April 02, 2021
پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹسز دینے پر اتفاق، باپ سے ووٹ کیوں لیا؟ وضاحت دی جائے، پی ڈی ایم جماعتیں (فوٹو : فائل)

پی ڈی ایم کی پانچ جماعتوں نے سینیٹ میں موجود اپنے 27 سینیٹرز کا علیحدہ اپوزیشن بلاک بنانے اور پیپلز پارٹی، اے این پی کو شوکاز نوٹسز دیے جانے پر اتفاق کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ڈی ایم میں شامل 5 جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن)، جمعیت علماء اسلام (ف)، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور بی این پی (مینگل) نے سینیٹ میں27 سینیٹرز پر مشتمل الگ اپوزیشن بلاک بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کی قیادت سینیٹر اعظم تارڑ کو سونپنے پر اتفاق کیا گیا۔

شرکا نے عیدالفطر سے قبل سربراہی اجلاس طلب کرنے پر بھی اتفاق کیا اور طے کیا کہ مولانا فضل الرحمن کی طبعیت بہتر ہونے پر سربراہی اجلاس طلب کیا جائے گا۔

آٹھ جماعتوں نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو اظہار وجوہ کا نوٹس دینے پر بھی اتفاق کیا اور فیصلہ کیا کہ انہیں ایک موقع دیا جائے گا اس کے بعد پی ڈی ایم سے خارج کردیا جائے گا جب کہ نوٹسز کے اجرا کے لیے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے رجوع کیا جائے گا۔

شرکا نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 'باپ' سے ووٹ کیوں لیا؟ حکومت سے اشتراک عمل کیوں کیا؟ پی ڈی ایم سربراہ پیپلز پارٹی اور اے این پی سے وضاحت طلب کریں کہ انہوں نے پی ڈی ایم کے اصولوں اور فیصلوں کی خلاف ورزی کیوں کی؟ سینیٹ میں موجود پی ڈی ایم کی پانچ جماعتیں توقع کرتی ہیں کہ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن دونوں جماعتوں سے باضابطہ وضاحت مانگیں گے۔

یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے پی ڈی ایم کے فیصلے کے برخلاف سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کو قائد حزب اختلاف بنائے جانے پر پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد اب ان دونوں جماعتوں کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کیے جارہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔