میانمار میں فوجی قیادت کے حکم پر انٹرنیٹ سروس معطل
فوجی قیادت کے خلاف جاری احتجاج میں اب تک 550 افراد ہلاک ہوچکے ہیں
LUCKNOW:
میانمار میں فوجی قیادت کے حکم پر ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے والی فوجی قیادت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کو مکمل طور پر معطل کرنے کا حکم دیا جس کے بعد تمام انٹرنیٹ سروسز کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ وزارت مواصلات و روابط کی جانب سے ملک بھر کی تمام ٹیلی کام کمپنیز کو برانڈ بینڈ سروس بند کرنے سے متعلق احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز بھی زبردستی سیکڑوں کو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں سیاستدان، الیکشن حکام، صحافی اور دیگر افراد شامل ہیں جس کے بعد یکم فروری سے لیکر اب تک حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد 3 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب فوجی بغاوت کے خلاف جاری احتجاج میں ہر گزرتے روز کے ساتھ شدت آرہی ہے، یکم فروری سے لیکر اب تک 550 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ متعدد ممالک کی جانب سے میانمار کی فوجی قیادت پر پابندیاں بھی عائد کی جاچکی ہیں۔
میانمار میں فوجی قیادت کے حکم پر ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے والی فوجی قیادت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کو مکمل طور پر معطل کرنے کا حکم دیا جس کے بعد تمام انٹرنیٹ سروسز کو غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ وزارت مواصلات و روابط کی جانب سے ملک بھر کی تمام ٹیلی کام کمپنیز کو برانڈ بینڈ سروس بند کرنے سے متعلق احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز بھی زبردستی سیکڑوں کو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں سیاستدان، الیکشن حکام، صحافی اور دیگر افراد شامل ہیں جس کے بعد یکم فروری سے لیکر اب تک حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد 3 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب فوجی بغاوت کے خلاف جاری احتجاج میں ہر گزرتے روز کے ساتھ شدت آرہی ہے، یکم فروری سے لیکر اب تک 550 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ متعدد ممالک کی جانب سے میانمار کی فوجی قیادت پر پابندیاں بھی عائد کی جاچکی ہیں۔