سوات کے نوجوانوں نے ذاتی خرچ پر پشتو میں ’ارطغرل‘ ڈراما بنالیا

اس ڈرامے کو بنانے میں ہمارے ساتھ کسی نے تعاون نہیں کیا بلکہ ہم نے سب کچھ اپنے پیسوں سے کیا ہے، محمد عباس

ڈرامے کو مختلف پہاڑی مقامات پر شوٹ کیا گیا ہے اور اس کا 75 فیصد کام مکمل ہوگیا ہےم محمد عباس فوٹوانڈیپنڈنٹ اردو

MIANWALI:
سوات سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے اپنے ذاتی خرچ پر ترک ڈرامے ''ارطغرل غازی''کی طرز پرپشتو میں ایک ڈراما بنایا ہے۔

انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق سوات سے تعلق رکھنے والے چند نوجوانوں نے ترک ڈرامے ''ارطغرل غازی'' سے متاثر ہوکر پشتو میں ارطغرل کی طرز پر ایک ڈراما بنایا ہے۔ سوات اوڈیگرام کے طالبعلم محمد عباس جہانزیب کالج میں بی ایس ریاضی کے طالبعلم ہیں اور وہ اس ڈرامے کے ڈائریکٹر، پروڈیوسر بھی ہیں اس کے علاوہ وہ ڈرامے میں کام بھی کررہے ہیں۔ انہوں نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر یہ ڈراما بنایا ہے اور وہ خود ڈرامے میں ارطغرل کا مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔



ایک اور نوجوان نوراللہ جو ڈرامے میں نورگل کا کردار ادا کررہے ہیں انہوں نے بتایا پہلے ہم نے یہ ڈراما دیکھا اور پھر ہمارے ذہن میں خیال آیا کیوں نہ ہم ارطغرل کی طرز پر ڈراما بنائیں۔ شروع میں ہم نے ایک دو تلواریں بنائیں اور آہستہ آہستہ جیکٹیں اور کلہاڑیاں بنائیں اور اب اس حد تک پہنچ گئے ہیں کہ دوسروں کو کلہاڑیاں اور جیکٹیں وغیرہ بیچتے ہیں۔


محمد عباس نے بتایا کہ ڈرامے کو مختلف پہاڑی مقامات پر شوٹ کیا گیا ہے اور اس کا 75 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے باقی کام بھی عید تک مکمل ہوجائے گا۔ طالبعلم محمد عباس کا کہنا تھا کہ اس ڈرامے کو بنانے میں ہمارے ساتھ کسی نے تعاون نہیں کیا بلکہ ہم نے سب کچھ اپنے پیسوں سے کیا ہے۔



عباس نے ڈرامے کی کہانی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی کہانی ترکش ڈرامے ارطغرل سے ملتی جلتی ہے اور اس میں ہم جنگیں لڑیں گے اور ایک قلعہ فتح کریں گے۔ ڈرامے میں تقریباً 70 کردار نظر آئیں گے۔ ڈراما پشتو زبان میں ہوگا اور اس کا دورانیہ 3 گھنٹے ہوگا۔ یہ نوجوان مجموعی طور پر اس ڈرامے کو تقریباً 18 قسطوں میں اپنے یوٹیوب چینل پر پیش کریں گے۔

ڈرامے میں اہم کردار اداکرنے والے نوجوانوں نے گزشتہ ہفتے ترک ڈرامے ''دیریلش ارطغرل'' میں عبدالرحمان کا کردار اداکرنے والے اداکار جلال آل سے کراچی میں ملاقات بھی کی تھی۔

[instagram-post url="https://www.instagram.com/p/CNDG6pwreKo/"]
Load Next Story