فیس بک کے 50 کروڑ صارفین ہیکرز کے نشانے پر
لیک ہونے والے ڈیٹا کو ہیکرز جعل سازی اور مالیاتی دھوکا دہی کے لیے استعمال کرسکتے ہیں، سیکیورٹی ماہرین
فیس بک کے 50 کروڑ سے زائد صارفین کی معلومات ہیکرز کی ویب سائٹ پر موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
بزنس انسائیڈر میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق ایک لو لیول ہیکرز فورم پر 106 ممالک کے 533 ملین فیس بک صارفین کا ڈیٹا شائع کیا گیا جس میں فیس بک آئی ڈیز، فون نمبرز، مکمل نام، لوکیشن، تاریخ پیدائش اور ای میل ایڈریسز شامل ہیں۔
فیس بک نے اپنے بیان میں اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیکرز کی ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا پرانا ہے جو کہ ماضی میں ہونے والے سیکیورٹی نقص کی وجہ سے لیک ہوا تھا اور اگست 2019ء میں ہم نےاپنے ڈیٹا بیس میں موجود اس خامی کو درست کردیا تھا۔
انٹرنیٹ سیکیورٹی کے ماہرین کے مطابق فیس بک کے لیک ہونے والے ڈیٹا کو ہیکرز کی جانب سے لوگوں کی نجی معلومات کی بنیاد پرشناخت کو استعمال کرتے ہوئے کسی جعل سازی اور مالیاتی دھوکا دہی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس ڈیٹا میں 32 ملین استعمال کنندہ کا تعلق امریکا، 11 ملین کا تعلق برطانیہ اور 6 ملین کا تعلق بھارت سے ہے۔
بزنس انسائیڈر میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق ایک لو لیول ہیکرز فورم پر 106 ممالک کے 533 ملین فیس بک صارفین کا ڈیٹا شائع کیا گیا جس میں فیس بک آئی ڈیز، فون نمبرز، مکمل نام، لوکیشن، تاریخ پیدائش اور ای میل ایڈریسز شامل ہیں۔
فیس بک نے اپنے بیان میں اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیکرز کی ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا پرانا ہے جو کہ ماضی میں ہونے والے سیکیورٹی نقص کی وجہ سے لیک ہوا تھا اور اگست 2019ء میں ہم نےاپنے ڈیٹا بیس میں موجود اس خامی کو درست کردیا تھا۔
انٹرنیٹ سیکیورٹی کے ماہرین کے مطابق فیس بک کے لیک ہونے والے ڈیٹا کو ہیکرز کی جانب سے لوگوں کی نجی معلومات کی بنیاد پرشناخت کو استعمال کرتے ہوئے کسی جعل سازی اور مالیاتی دھوکا دہی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس ڈیٹا میں 32 ملین استعمال کنندہ کا تعلق امریکا، 11 ملین کا تعلق برطانیہ اور 6 ملین کا تعلق بھارت سے ہے۔