بابر اگلے میچ میں غلطیاں سدھارنے کیلیے پراعتماد
جو غلطیاں ہوئیں ہم انھیں آئندہ میچ سے قبل درست کرنے کی کوشش کریں گے، کپتان
قومی کپتان بابراعظم اگلے میچ میں غلطیاں سدھارنے کیلیے پراعتماد ہیں۔
جنوبی افریا کے خلاف جاری ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں شکست کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ فخر زمان کے میدان میں رہنے تک جیت کی امید تھی، ان کی اننگز ایک ایسی بہترین کاوش تھی جو میں نے اب تک دیکھی ہیں۔ انہوں نے نہایت شاندار اننگز کھیلی، بدقسمتی سے وہ اس کا اچھا اختتام نہیں کرسکے۔
بابرکہتے ہیں کہ فخر کے کھیلنے تک مجھے امید تھی، میرے خیال میں اگر ہمارے دیگر بیٹسمین بھی ان کا ساتھ دے پاتے تو ہم یہ مقابلہ جیت سکتے تھے، فخر نے سب کچھ تنہا کیا، ہم سے جو غلطیاں ہوئیں ہم انھیں آئندہ میچ سے قبل درست کرنے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ فخر زمان نے اس مقابلے میں رن آؤٹ ہونے سے قبل 193 رنز اسکور کیے، فخر کو ان کی بہترین کاوش پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ بھی دیاگیا۔
اوپنر نے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اچھا محسوس تو ہورہا ہے لیکن زیادہ بہتر ہوتا کہ ہم میچ جیت پاتے، اگر ہم جیت پاتے تو میں اسے اپنی بہترین اننگز گردانتا لیکن اب ایسا نہیں کہہ سکتا، میں نے اپنی ہر ممکن کاوش کی لیکن ہمارے لیے سب سے اچھی بات یہ رہی کہ ہم نے آخر تک فائٹ کی، میں نے کریز پر ہر دوسرے پلیئر سے بات کی اور انھیں بتایا کہ اگر وہ 15 سے 20 بالز تک وکٹ پر رکے تو یہ پچ اچھی ہے، لیکن یہ نئے آنے والوں کے لیے آسان نہیں رہا، ایک سائیڈ کی باؤنڈری شارٹ تھی۔
میں نے اس کو ہی ہدف بنائے رکھا، میں پارٹنر شپ بنانا چاہتا تھا لیکن یہ سب کچھ میرے ہاتھ میں نہیں تھا، جب رن ریٹ 11 سے اوپر ہوگیا تو پھر میں نے جارحانہ انداز اختیار کیا، میں صرف کوشش کررہا تھا، ہمارے لیے یہ اچھی چیز رہی کہ ہم ہدف کے کافی قریب گئے، میں اسے اپنی بہترین اننگز نہیں کہہ سکتا لیکن میں نے اس سے انجوائے کیا، اگر ہم جیت پاتے تو میں اسے اپنی بہترین کاوش گردانتا لیکن اب میں ایسا نہیں کہ سکتا۔ میزبان کپتان ٹیمبا باووما فتح پر خوش سے سرشار دکھائی دیے، وہ اس کامیابی کی بدولت سیریز میں واپس آگئے۔
جنوبی افریا کے خلاف جاری ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں شکست کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ فخر زمان کے میدان میں رہنے تک جیت کی امید تھی، ان کی اننگز ایک ایسی بہترین کاوش تھی جو میں نے اب تک دیکھی ہیں۔ انہوں نے نہایت شاندار اننگز کھیلی، بدقسمتی سے وہ اس کا اچھا اختتام نہیں کرسکے۔
بابرکہتے ہیں کہ فخر کے کھیلنے تک مجھے امید تھی، میرے خیال میں اگر ہمارے دیگر بیٹسمین بھی ان کا ساتھ دے پاتے تو ہم یہ مقابلہ جیت سکتے تھے، فخر نے سب کچھ تنہا کیا، ہم سے جو غلطیاں ہوئیں ہم انھیں آئندہ میچ سے قبل درست کرنے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ فخر زمان نے اس مقابلے میں رن آؤٹ ہونے سے قبل 193 رنز اسکور کیے، فخر کو ان کی بہترین کاوش پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ بھی دیاگیا۔
اوپنر نے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اچھا محسوس تو ہورہا ہے لیکن زیادہ بہتر ہوتا کہ ہم میچ جیت پاتے، اگر ہم جیت پاتے تو میں اسے اپنی بہترین اننگز گردانتا لیکن اب ایسا نہیں کہہ سکتا، میں نے اپنی ہر ممکن کاوش کی لیکن ہمارے لیے سب سے اچھی بات یہ رہی کہ ہم نے آخر تک فائٹ کی، میں نے کریز پر ہر دوسرے پلیئر سے بات کی اور انھیں بتایا کہ اگر وہ 15 سے 20 بالز تک وکٹ پر رکے تو یہ پچ اچھی ہے، لیکن یہ نئے آنے والوں کے لیے آسان نہیں رہا، ایک سائیڈ کی باؤنڈری شارٹ تھی۔
میں نے اس کو ہی ہدف بنائے رکھا، میں پارٹنر شپ بنانا چاہتا تھا لیکن یہ سب کچھ میرے ہاتھ میں نہیں تھا، جب رن ریٹ 11 سے اوپر ہوگیا تو پھر میں نے جارحانہ انداز اختیار کیا، میں صرف کوشش کررہا تھا، ہمارے لیے یہ اچھی چیز رہی کہ ہم ہدف کے کافی قریب گئے، میں اسے اپنی بہترین اننگز نہیں کہہ سکتا لیکن میں نے اس سے انجوائے کیا، اگر ہم جیت پاتے تو میں اسے اپنی بہترین کاوش گردانتا لیکن اب میں ایسا نہیں کہ سکتا۔ میزبان کپتان ٹیمبا باووما فتح پر خوش سے سرشار دکھائی دیے، وہ اس کامیابی کی بدولت سیریز میں واپس آگئے۔