پی ڈی ایم نے شوکاز نوٹس دئیے ہیں لیکن پیپلزپارٹی نے جواب نہیں دیا یوسف رضا گیلانی
ہمارے جواب کے بعد جو صورتحال بنے گی اس پر رائے دیں گے، رہنما پیپلز پارٹی
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم نے پیپلز پارٹی کو شوکاز نوٹس دئیے ہیں تاہم اب تک اس کا جواب نہیں دیا۔
سینیٹ اجلاس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ فی الحال ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں، ابھی تک پی ڈی ایم نے ہمیں شوکاز نوٹس دئیے ہیں جس کا ہم نے جواب نہیں دیا، ہمارے جواب کے بعد جو صورتحال بنے گی اس پر رائے دیں گے۔
بعد ازاں سینیٹ اجلاس کے دوران میں اظہار خیال کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹ کا ایوان بہت اہم ایوان ہے، 1973 کے آئین کے تحت چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی کو ختم کرنے کیلئے یہ ایوان بنایا گیا، اگر یہ احساس محرومی پہلے ختم کردی جاتی تو سقوط ڈھاکہ نہیں ہوتا، میں ایم این اے کا الیکشن لڑتا رہا اس لیے معلوم نہیں تھا سینیٹر کا انتخاب کتنا مشکل ہے، میں نے پی ڈی ایم کے تعاون سے سینیٹ الیکشن لڑا، سینیٹر بننا بہت مشکل ہے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد عوام کوریلیف دینا ہے، ہم عوامی مفاد کے لئے آئے ہیں،عوام کی ترجمانی کرنا ہمارے فرائض میں شامل ہے، اختلاف رائے جمہوریت ہے، ملک کو کئی چیلنجز درپیش ہیں ،ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا، سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلوں گا،حکومت کو مشکل ہوئی تو ان کی بھی آواز بنیں گے۔
سینیٹ اجلاس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ فی الحال ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں، ابھی تک پی ڈی ایم نے ہمیں شوکاز نوٹس دئیے ہیں جس کا ہم نے جواب نہیں دیا، ہمارے جواب کے بعد جو صورتحال بنے گی اس پر رائے دیں گے۔
بعد ازاں سینیٹ اجلاس کے دوران میں اظہار خیال کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹ کا ایوان بہت اہم ایوان ہے، 1973 کے آئین کے تحت چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی کو ختم کرنے کیلئے یہ ایوان بنایا گیا، اگر یہ احساس محرومی پہلے ختم کردی جاتی تو سقوط ڈھاکہ نہیں ہوتا، میں ایم این اے کا الیکشن لڑتا رہا اس لیے معلوم نہیں تھا سینیٹر کا انتخاب کتنا مشکل ہے، میں نے پی ڈی ایم کے تعاون سے سینیٹ الیکشن لڑا، سینیٹر بننا بہت مشکل ہے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد عوام کوریلیف دینا ہے، ہم عوامی مفاد کے لئے آئے ہیں،عوام کی ترجمانی کرنا ہمارے فرائض میں شامل ہے، اختلاف رائے جمہوریت ہے، ملک کو کئی چیلنجز درپیش ہیں ،ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا، سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلوں گا،حکومت کو مشکل ہوئی تو ان کی بھی آواز بنیں گے۔