بیوپاریوں کا رمضان میں منافع خوروں کو لگام دینے کیلیے عوام کو ریلیف پیکیج دینے کا اعلان
مافیاز رمضان المبارک میں ناجاٸزمنافع خوری کیلیے عام استعمال کی بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کرلیتے ہیں،رٶف ابراہیم
اجناس کے تھوک بیوپاریوں نے ماہ رمضان المبارک کے دوران منافع خوروں کو ازخود لگام دینے کی غرض سے چاول، کابلی چنا، دالوں، بیسن پر اپنے منافع میں 25 فیصد کمی کرتے ہوٸے عوام کو ریلیف پیکیج دینے کا اعلان کردیا۔
کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چٸیرمین رٶف ابراہیم نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایسوسی ایشن کے رکن تھوک مارکیٹ کے بیوپاریوں نے یہ فیصلہ اپنی مدد آپ کے تحت کیا ہے کیونکہ مختلف مافیاز ہرسال ماہ رمضان المبارک کے دوران ناجاٸزمنافع خوری کے لیے خودساختہ طور پر عام استعمال کی بنیادی اشیاٸے صرف کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ کرلیتے ہیں۔
رٶف ابراہیم نے بتایا کہ ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے اراکین کے بس میں چینی، گندم اور آٹے کی قیمتوں یا اس پر لیے جانے والے منافع پر کنٹرول کرنے کی دسترست نہیں ہے، سندھ حکومت بالخصوص کراچی کی انتظامیہ کو ماہ رمضان المبارک سے قبل ہی اس مقدس مہینے میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو سرکاری نرخ پر فروخت کرنے کی موثر اور نتیجہ خیز حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے خوردو نوش کی قمیتیں کنٹرول کرنے کے لئے حکومت کو ہر اجناس کے مڈل مین کا سراغ لگانا ہوگا کیونکہ مڈل مین ہی ان روزمرہ اشیاء کی ذخیرہ اندوزی کے بعد من مانی قیمتوں پر تھوک مارکیٹوں میں فروخت کرنے میں ملوث ہوتاہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 80روپے فی کلو لاگت کی چینی تھوک مارکیٹ میں کراٸے کے ساتھ 81روپے فی کلو کی لاگت پر پہنچتی ہے جب کہ مڈل مینوں کا یہ کرشمہ ہے کہ وہ تھوک مارکیٹ میں فی کلوگرام چینی 92روپے میں فروخت کروارہے ہیں حالانکہ رواں سال 55لاکھ ٹن چینی کی پیداوار ہوٸی ہے اور چینی کے وافر ذخاٸر موجود ہیں۔ انہوں حکومت سے مطالبہ کیا کہ چینی سمیت دیگر اہم اجناس پر منافع خوروں کی ہولڈنگ پاور ختم کرنے کے لیے رننگ فنانسنگ کی سہولت کو صرف تین ماہ کے مقررہ سیزن تک محدود کرے کیونکہ طویل دورانیے کی رننگ فنانسنگ کی سہولت سے مافیاز ناجاٸز فاٸدہ اٹھاتے ہوٸے چینی سمیت دیگر اجناس کے ذخاٸر کو ہولڈ کرکے من مانی انداز میں منافع خوری کررہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان اس ضمن میں فوری نوٹس لیتے ہوٸے اسٹیٹ بینک کو فوری احکامات جاری کریں۔
کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چٸیرمین رٶف ابراہیم نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایسوسی ایشن کے رکن تھوک مارکیٹ کے بیوپاریوں نے یہ فیصلہ اپنی مدد آپ کے تحت کیا ہے کیونکہ مختلف مافیاز ہرسال ماہ رمضان المبارک کے دوران ناجاٸزمنافع خوری کے لیے خودساختہ طور پر عام استعمال کی بنیادی اشیاٸے صرف کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ کرلیتے ہیں۔
رٶف ابراہیم نے بتایا کہ ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے اراکین کے بس میں چینی، گندم اور آٹے کی قیمتوں یا اس پر لیے جانے والے منافع پر کنٹرول کرنے کی دسترست نہیں ہے، سندھ حکومت بالخصوص کراچی کی انتظامیہ کو ماہ رمضان المبارک سے قبل ہی اس مقدس مہینے میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو سرکاری نرخ پر فروخت کرنے کی موثر اور نتیجہ خیز حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے خوردو نوش کی قمیتیں کنٹرول کرنے کے لئے حکومت کو ہر اجناس کے مڈل مین کا سراغ لگانا ہوگا کیونکہ مڈل مین ہی ان روزمرہ اشیاء کی ذخیرہ اندوزی کے بعد من مانی قیمتوں پر تھوک مارکیٹوں میں فروخت کرنے میں ملوث ہوتاہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 80روپے فی کلو لاگت کی چینی تھوک مارکیٹ میں کراٸے کے ساتھ 81روپے فی کلو کی لاگت پر پہنچتی ہے جب کہ مڈل مینوں کا یہ کرشمہ ہے کہ وہ تھوک مارکیٹ میں فی کلوگرام چینی 92روپے میں فروخت کروارہے ہیں حالانکہ رواں سال 55لاکھ ٹن چینی کی پیداوار ہوٸی ہے اور چینی کے وافر ذخاٸر موجود ہیں۔ انہوں حکومت سے مطالبہ کیا کہ چینی سمیت دیگر اہم اجناس پر منافع خوروں کی ہولڈنگ پاور ختم کرنے کے لیے رننگ فنانسنگ کی سہولت کو صرف تین ماہ کے مقررہ سیزن تک محدود کرے کیونکہ طویل دورانیے کی رننگ فنانسنگ کی سہولت سے مافیاز ناجاٸز فاٸدہ اٹھاتے ہوٸے چینی سمیت دیگر اجناس کے ذخاٸر کو ہولڈ کرکے من مانی انداز میں منافع خوری کررہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان اس ضمن میں فوری نوٹس لیتے ہوٸے اسٹیٹ بینک کو فوری احکامات جاری کریں۔