پاکستانیوں نے مہنگائی کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیدیا
افراطِ زر کے بعد بے روزگاری اور پھر کورونا کی وبائی صورتحال پریشان کن ٹھہری، عالمی کنسلٹنگ فرم کا سروے
مہنگائی پاکستانی عوام کا سب سے بڑامسئلہ بن گئی ہے جب کہ لوگوں کو یہ فکر ہے کہ آسمان کو چھوتی قیمتیں کہاں جاکر رکیں گی۔
عوام کا یہ رجحان گلوبل مارکیٹ اور کنسلٹنگ فرم Ipsos کے سروے میں سامنے آیا۔ ایک ہفتہ قبل کیے گئے اس سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ صارفین کا اعتمادبہت نیچے آگیا ہے اور وہ سرمایہ کاری سے متعلق فیصلے کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھے۔
سروے کے 32 فیصد شرکا نے افراط زر کو سب سے زیادہ پریشان کن ایشو قرار دیا۔ اس کے بعد بیروزگاری اور پھر کورونا کو پریشان کن قرار دیا گیا۔ سروے کے نتائج نے وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات پر بھی سوالیہ نشان ثبت کردیا ہے جو لوگوں کے معاشی خوف کم کرنے کے بجائے کرپشن کے خاتمے کی بات کرتے ہیں۔
سروے کے صرف 3 فیصد شرکا نے کرپشن، رشوت ستانی، ملاوٹ اور اقربا پروری کو اپنے لیے مسئلہ قرار دیا۔ کے پی سے 38 فیصد شرکا نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ ان کے نزدیک سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ سندھ اور پنجاب کے31 اور بلوچستان کے 30فیصد شرکا مہنگائی میں اضافے سے پریشان تھے۔ مہنگائی کے بعد بیروزگاری ان کے نزدیک سب سے اہم مسئلہ تھی۔
صرف 7فیصد شرکا کا خیال تھا کہ موجودہ معاشی صورتحال بہت اچھی ہے جبکہ 29 فیصد نے بہتر قرار دیا۔ 64فیصد شرکا نے معیشت کو بدحال قرار دیا۔ ہر دس میں سے آٹھ افراد نے کہا کہ وہ اپنی ملازمت کے تحفظ کے سلسلے میں پراعتماد نہیں ہیں۔ 43 فیصد شرکا نے کہا کہ وہ پچھلے چھ ماہ کے دوران کسی نہ کسی ملازمت سے ہاتھ دھوچکے ہیں۔
عوام کا یہ رجحان گلوبل مارکیٹ اور کنسلٹنگ فرم Ipsos کے سروے میں سامنے آیا۔ ایک ہفتہ قبل کیے گئے اس سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ صارفین کا اعتمادبہت نیچے آگیا ہے اور وہ سرمایہ کاری سے متعلق فیصلے کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھے۔
سروے کے 32 فیصد شرکا نے افراط زر کو سب سے زیادہ پریشان کن ایشو قرار دیا۔ اس کے بعد بیروزگاری اور پھر کورونا کو پریشان کن قرار دیا گیا۔ سروے کے نتائج نے وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات پر بھی سوالیہ نشان ثبت کردیا ہے جو لوگوں کے معاشی خوف کم کرنے کے بجائے کرپشن کے خاتمے کی بات کرتے ہیں۔
سروے کے صرف 3 فیصد شرکا نے کرپشن، رشوت ستانی، ملاوٹ اور اقربا پروری کو اپنے لیے مسئلہ قرار دیا۔ کے پی سے 38 فیصد شرکا نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ ان کے نزدیک سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ سندھ اور پنجاب کے31 اور بلوچستان کے 30فیصد شرکا مہنگائی میں اضافے سے پریشان تھے۔ مہنگائی کے بعد بیروزگاری ان کے نزدیک سب سے اہم مسئلہ تھی۔
صرف 7فیصد شرکا کا خیال تھا کہ موجودہ معاشی صورتحال بہت اچھی ہے جبکہ 29 فیصد نے بہتر قرار دیا۔ 64فیصد شرکا نے معیشت کو بدحال قرار دیا۔ ہر دس میں سے آٹھ افراد نے کہا کہ وہ اپنی ملازمت کے تحفظ کے سلسلے میں پراعتماد نہیں ہیں۔ 43 فیصد شرکا نے کہا کہ وہ پچھلے چھ ماہ کے دوران کسی نہ کسی ملازمت سے ہاتھ دھوچکے ہیں۔