ایس بی سی اے لینڈ مافیا سے مل گئی حرام خوری مچا رکھی ہے سندھ ہائیکورٹ
دو رکنی بینچ کے روبرو غیر قانونی تجاوزات سے متعلق درخواستوں پر سماعت، SBCA بلڈرز کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے، ریمارکس
سندھ ہائیکورٹ نے شہر کراچی میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی تجاوزات سے متعلق مختلف درخواستوں پر ایس بی سی اے کو جواب کے لیے مہلت دیتے ہوئے رپورٹس طلب کرلیں۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسز راشدہ اسد پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو شہر کراچی میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی تجاوزات سے متعلق مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت سخت برہم ہوگئی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، لینڈ مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس میں کہا کہ ایس بی سی اے اور بلڈرز مل کر کام کر رہے ہیں۔ ایس بی سی اے عمارت بننے تک کسی پر ہاتھ نہیں ڈالتی۔ گلبہار کالونی میں کیسے اونچی اونچی عمارتیں بن رہی ہیں۔ عدالت نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کام نہیں حرام خوری مچا رکھی ہے۔ گولی مار کی گلیاں دیکھی ہیں آپ لوگوں نے؟
جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ کیسے ہو رہا ہے یہ سب کچھ۔ بڑی بڑی گاڑیوں میں سامان جا سکتا ہے تو آپ لوگ کیوں نہیں جا سکتے؟ اصل میں آپ لوگوں کے پاس بڑی بڑی گاڑیاں آگئی ہیں۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ایس بی سی اے کو۔
عدالت نے آبزرویشن دی کہ ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو طلب کرنا پڑے گا۔ ایک دن میں ایک علاقے کے کیسز کی سماعت کرنا پڑے گی۔ ایس بی سی اے وکیل نے جواب کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے مہلت دیتے ہوئے رپورٹس طلب کرلیں۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسز راشدہ اسد پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو شہر کراچی میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی تجاوزات سے متعلق مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت سخت برہم ہوگئی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، لینڈ مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔
جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس میں کہا کہ ایس بی سی اے اور بلڈرز مل کر کام کر رہے ہیں۔ ایس بی سی اے عمارت بننے تک کسی پر ہاتھ نہیں ڈالتی۔ گلبہار کالونی میں کیسے اونچی اونچی عمارتیں بن رہی ہیں۔ عدالت نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کام نہیں حرام خوری مچا رکھی ہے۔ گولی مار کی گلیاں دیکھی ہیں آپ لوگوں نے؟
جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ کیسے ہو رہا ہے یہ سب کچھ۔ بڑی بڑی گاڑیوں میں سامان جا سکتا ہے تو آپ لوگ کیوں نہیں جا سکتے؟ اصل میں آپ لوگوں کے پاس بڑی بڑی گاڑیاں آگئی ہیں۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ایس بی سی اے کو۔
عدالت نے آبزرویشن دی کہ ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو طلب کرنا پڑے گا۔ ایک دن میں ایک علاقے کے کیسز کی سماعت کرنا پڑے گی۔ ایس بی سی اے وکیل نے جواب کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے مہلت دیتے ہوئے رپورٹس طلب کرلیں۔