چچا کی مداخلت پر اردن کے باغی شہزادے نے بادشاہ سے صلح کرلی

بادشاہ کے سوتیلے بھائی اور سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ کو بغاوت کے الزام میں 16 ساتھیوں سمیت حراست میں لیا گیا تھا

شہزادہ حمزہ کو 16 ساتھیوں سمیت حراست میں لیا گیا تھا، فوٹو: فائل

اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کرنے والے ان کے سوتیلے بھائی اور سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ نے اپنے چچا کی مداخلت پر بادشاہ سے صلح کرلی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اردن میں بادشاہ کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش پر نظر بند شہزادہ حمزہ نے بادشاہ عبداللہ دوم کی وفاداری کا دوبارہ سے حلف اُٹھالیا ہے۔ بادشاہ عبد اللہ دوم اور شہزادہ حمزہ کے درمیان صلح میں کلیدی کردار حمزہ کے چچا نے ادا کیا۔

چچا کی مداخلت پر شہزادہ حمزہ نے شاہ عبدﷲ اور ملک سے وفاداری سے متعلق دستاویز پر دستخط کر دیئے، اس موقع پر سابق ولی عہد کے کزنز، شاہی خاندان کے افراد اور دوست بھی موجود تھے۔

دو روز قبل شاہی خاندان کے رکن شریف حسن، کابینہ کے سابق رکن اور شاہی عدالت کے سابق سربراہ باسیم اودھ اللہ سمیت 16 افراد کو بادشاہ کے خلاف بغاوت کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا جب کہ مرکزی کردار ادا کرنے والے سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ کو نظر بند کردیا گیا تھا۔


یہ خبر بھی پڑھیں : اردن میں شاہ عبداللہ کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش ناکام، سابق ولی عہد گرفتار

نظر بندی کے دوران بادشاہ کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ نے ویڈیو پیغام میں بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ گھر پر خاموش رہنے اور ریاستی پالیسیوں کے خلاف بیانات سے باز رہنے جیسی حکومتی دھمکیوں کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔

ویڈیو پیغام میں شہزادہ حمزہ نے دھمکی دی تھی کہ چیف آف اسٹاف کی دھمکی آمیز گفتگو ریکارڈ کرلی ہیں، اگر انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو وہ ریکارڈنگ بیرونِ ملک اپنے عزیز اور رشتے داروں کو بھیج دیں گے۔

دوسری جانب ملک کے وزیرِ خارجہ ایمان صفادی کا کہنا تھا کہ شہزادہ حمزہ نے آرمی چیف آف اسٹاف کی گفتگو ریکارڈ کر کے بیرونِ ملک بھیج دیا ہے جس پر سختی سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

واضح رہے کہ بادشاہ عبداللہ دوم نے 1999 میں تخت سنبھالا اور اپنے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ کو ولی عہد مقرر کیا تھا تاہم صرف 5 برس بعد ہی اختلافات پیدا ہونے کے باعث شہزادہ حمزہ سے عہدہ واپس لے لیا گیا تھا۔
Load Next Story