سرکاری جامعات کا اختیارسندھ ایچ ای سی کودینے کا فیصلہ سمری وزیراعلی سندھ کوارسال

صوبے کی سرکاری جامعات کو سندھ ہایئرایجوکیشن کمیشن کے ماتحت کرنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے


Safdar Rizvi April 09, 2021
اس اجلاس میں کمیشن کی رکن شہناز وزیراعلی اور قائم مقام سیکریٹری سندھ ایچ ای سی معین صدیقی بھی موجود تھے۔

 

حکومت سندھ نے صوبے کی سرکاری جامعات کے انتظامی اختیارات محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سے سندھ اعلی تعلیمی کمیشن کو منتقل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

حکومت سندھ نے صوبے کی سرکاری جامعات کے انتظامی اختیارات محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈزسے سندھ اعلی تعلیمی کمیشن کو منتقل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اورصوبے کی سرکاری جامعات کو سندھ ہایئرایجوکیشن کمیشن کے ماتحت کرنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔

اس سلسلے میں ابتدائی طورپرچیئرمین سندھ ہایئرایجوکیشن کمیشن ڈاکٹرعاصم حسین کی جانب سے باقاعدہ ایک سمری وزیر اعلی سندھ کو منظوری کے لیے بھجوادی گئی ہے، اس بات کا انکشاف سندھ اعلی تعلیمی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین نے جمعرات کو اپنی سربراہی میں بعض وائس چانسلرز کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس اجلاس میں کمیشن کی رکن شہناز وزیراعلی اور قائم مقام سیکریٹری سندھ ایچ ای سی معین صدیقی بھی موجود تھے۔

اس سلسلے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے سمری منظورہونے کے بعد اسے "رولز آف بزنس" میں ترمیم کے لیے سندھ کابینہ کے اجلاس میں حتمی منظوری کے لیے بھیجا جائے گا اوررولز آف بزنس میں ترمیم سے موجودہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے پاس سندھ کی سرکاری جامعات کا اختیار نہیں رہے کہ بلکہ مذکورہ محکمہ بورڈز اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کہلائے گا کیونکہ بورڈز کے علاوہ" ایس ٹیوٹا" بھی اسی محکمہ کے ماتحت ہے جبکہ سرکاری جامعات کے تمام انتظامی معاملات سندھ ایچ ای سی کے پاس آجائیں گے اورسرکاری جامعات کے تمام فیصلے سندھ ایچ ای سی کرے گی صوبے کی نجی جامعات کے چارٹر اور انسپیکشن کا اختیار پہلے ہی سندھ ایچ ای سی کے پاس ہے کیونکہ نجی جامعات کو چارٹر تفویض کرنے اور ان کی مانیٹرنگ کرنے والی کمیٹی "چارٹرانسپیکشن اینڈ ایویلیو ایشن کمیٹی"پہلے ہی سندھ ایچ ای سی کے ماتحت کی جاچکی ہے۔

اب سندھ ایچ ای سی کے پاس سرکاری جامعات کا اختیار آنے سے بیگم نصرت بھٹو یونیورسٹی برائے خواتین سکھر سمیت دیگر جامعات اسی ادارے کے انتظامی کنٹرول میں چلی جائے گی اور جامعات میں ڈینززاور ڈائریکٹر فنانس کے تقرر سمیت دیگر انتظامی معاملات اور سندھ حکومت کے فنڈزایچ ای سی کے تحت جاری ہونگے۔ یاد رہے کہ سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کے عہدے کی دوسری مدت پوری ہونے میں ابھی تقریبا ایک سال باقی ہے۔

ادھرجمعرات کو منعقدہ سندھ ایچ ای سی اوروائس چانسلرز کے اجلاس میں وفاقی ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کو ایک صدارت آرڈیننس کے ذریعے ہٹانے کے معاملے پربھی نکتہ چینی کی گئی اوراس آرڈیننس کو چیلنج کرنے کا بھی عندیہ دیا گیا۔

واضح رہے کہ اس فیصلے کی منظوری سے صوبے کی سرکاری جامعات میں وائس چانسلرکے انتخاب کے لیے قائم سرچ کمیٹی خود ہی محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈ کے پاس لی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں