اسرائیل کی ہٹ دھرمی فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش میں تعاون سے انکار
عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی فوج کی فلسیطن میں جنگی جرائم کی تفتیش شروع کرنے کا اعلان کیا تھا
اسرائیلی وزیراعظم نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کرنے والی عالمی فوجداری عدالت کے ساتھ تعاون سے انکار کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کی حکومت فلسطین میں ہونے والے ممکنہ جنگی جرائم کی بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے تحقیقات میں تعاون نہیں کرے گی۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں پرانے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت کو اسرائیل کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا کوئی اختیار نہیں کیوں کہ اسرائیل نے تاحال نہ تو انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کو تسلیم کیا ہے اور نہ ہی وہ اس کا رکن ملک ہے۔
یہ خبر پڑھیں : عالمی فوجداری عدالت فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تفتیش کرے گی
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اس سلسلے میں آئی سی سی کو با ضابطہ خط لکھ کر اپنے اعتراضات سے آگاہ کرے گی اور تفتیش روکنے کی استدعا کرے گی۔
واضح رہے کہ عالمی فوجداری کورٹ کے ججز نے اسرائیل کی اس دلیل کو پہلے ہی مسترد کردیا تھا اور پراسیکیوٹر کو فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کا حکم دیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کی حکومت فلسطین میں ہونے والے ممکنہ جنگی جرائم کی بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے تحقیقات میں تعاون نہیں کرے گی۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں پرانے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت کو اسرائیل کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا کوئی اختیار نہیں کیوں کہ اسرائیل نے تاحال نہ تو انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کو تسلیم کیا ہے اور نہ ہی وہ اس کا رکن ملک ہے۔
یہ خبر پڑھیں : عالمی فوجداری عدالت فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تفتیش کرے گی
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اس سلسلے میں آئی سی سی کو با ضابطہ خط لکھ کر اپنے اعتراضات سے آگاہ کرے گی اور تفتیش روکنے کی استدعا کرے گی۔
واضح رہے کہ عالمی فوجداری کورٹ کے ججز نے اسرائیل کی اس دلیل کو پہلے ہی مسترد کردیا تھا اور پراسیکیوٹر کو فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کا حکم دیا تھا۔