صدارتی ایوارڈ یافتہ شاعر و ادیب نجیب احمد انتقال کرگئے
نجیب احمد احمد ندیم قاسمی کے منہ بولے بیٹے تھے اور ان کا ادب کے حلقوں میں خاص مقام تھا
NEW YORK:
صدارتی ایوارڈ یافتہ شاعر، ادیب اور محقق نجیب احمد 75 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
ایکسپریس کے مطابق نجیب احمد کو جمعہ کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ معروف شاعر کی نماز جنازہ جمعہ کو ہی جوہر ٹاؤن لاہور میں بعد از نماز عشاء ادا ہوئی جس میں مرحوم کے قریبی رشتہ داروں سمیت شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
نجیب احمد کا اصل نام محمد طفیل تھا اور وہ 8 اگست 1946ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے، ان کے شعری مجموعے عبارتیں اور زر ملال کے نام سے شائع ہو چکے ہیں۔
نجیب احمد معروف شاعر احمد ندیم قاسمی کے منہ بولے بیٹے تھے اور ان کا ادب کے حلقوں میں خاص مقام تھا۔ نجیب احمد کی علم و ادب کے لیے خدمات کو دیکھتے ہوئے حکومت پاکستان کی طرف سے انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
صدارتی ایوارڈ یافتہ شاعر، ادیب اور محقق نجیب احمد 75 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
ایکسپریس کے مطابق نجیب احمد کو جمعہ کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ معروف شاعر کی نماز جنازہ جمعہ کو ہی جوہر ٹاؤن لاہور میں بعد از نماز عشاء ادا ہوئی جس میں مرحوم کے قریبی رشتہ داروں سمیت شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
نجیب احمد کا اصل نام محمد طفیل تھا اور وہ 8 اگست 1946ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے، ان کے شعری مجموعے عبارتیں اور زر ملال کے نام سے شائع ہو چکے ہیں۔
نجیب احمد معروف شاعر احمد ندیم قاسمی کے منہ بولے بیٹے تھے اور ان کا ادب کے حلقوں میں خاص مقام تھا۔ نجیب احمد کی علم و ادب کے لیے خدمات کو دیکھتے ہوئے حکومت پاکستان کی طرف سے انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔