چوہدری اسلم پر حملے کے مقدمے میں طالبان سربراہ ملا فضل اللہ اورترجمان شاہد اللہ شاہد ملزم نامزد

چوہدری اسلم شہید پر حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی


ویب ڈیسک January 11, 2014
مقدمے میں 302 سمیت انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیںا۔ فوٹو:فائل

KHANEWAL: ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر حملے کا مقدمہ 2 روز بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ اور ترجمان شاہد اللہ شاہد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس کی جانب سے چوہدری اسلم اور ان کےساتھیوں پر حملے کا مقدمہ کراچی کے علاقے پی آئی بی تھانے میں سب انسپیکٹر عادل کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ اور ترجمان شاہد اللہ شاہد کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمے میں 302 سمیت انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

اس سے قبل پولیس کی جانب سے چوہدری اسلم کے قافلے پر حملہ کرنے والے مبینہ خودکش حملہ آور نعیم اللہ کے 2 ساتھیوں اور ایک بھائی کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھاکہ مبینہ خود کش حملہ آور نعیم اللہ 4 بچوں کا باپ تھا اور اس کی شناخت نادرا نے جائے وقوعہ سے ملنے والے اس کے ہاتھ کی انگلیوں کے فنگرپرنٹس کی مدد سے کی۔

واضح رہے کہ بدھ کو ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اپنے ساتھیوں سمیت گھر سے دفتر جارہے تھے کہ کراچی کے علاقے عیسی نگری میں لیاری ایکسپریس وے پر خودکش حملے میں شہید ہوگئے تھے جنہیں کراچی کے گزری قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، قاتلانہ حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں