ون ڈے اسکواڈ عدم انتخاب پر محمد حفیظ کا دبے لفظوں میں شکوہ
دستیاب ہوں،منتخب نہ کرنے والوں کی کیا پالیسی ہے یہ وہی بتا سکتے ہیں، آل راؤنڈر
ون ڈے ٹیم میں عدم انتخاب پر محمد حفیظ نے دبے لفظوں میں شکوہ کردیا۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں محمد حفیظ نے کہاکہ میں ون ڈے سمیت وائٹ بال کرکٹ کیلیے جسمانی اور ذہنی طور پر تیار ہوں،قومی ایک روزہ ٹیم کیلیے منتخب نہ کرنے والوں کی پالیسی کیا ہے اس کے بارے میں وہی بتا سکتے ہیں، مجھے اپنے بھرپور کیریئر میں تینوں فارمیٹ کھیلنے کا موقع ملا، ٹیسٹ کرکٹ مرضی سے چھوڑی، وائٹ بال کے دونوں فارمیٹ کیلیے دستیاب ہوں،میں نے ہمیشہ عزت و وقار کے ساتھ کرکٹ کھیلی اور ملک کیلیے پرفارم کرنے کی کوشش کرتے رہا،خود کو چیلنجز کا سامناکرنے کیلیے تیار رکھتا ہوں، عزت و وقار کے ساتھ ہی کرکٹ چھوڑنا چاہتا ہوں۔
بولنگ میں زیادہ نہ آزمائے جانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میں بطور آل راؤنڈر پرفارم کرنے کیلیے تیار کرتا ہوں، ٹی ٹوئنٹی میں 4 اور ون ڈے میں 10اوورز کا بولر ہوں، میچ میں بولنگ کا موقع کپتان کو دینا ہوتا ہے،وہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق فیصلہ کرتا ہے، محمد حفیظ نے کہا کہ میں کیریئر کا 100واں ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے جارہا ہوں، کوشش ہوگی کہ اس کو سنچری اور پاکستان کی فتح سے یادگار بناؤں۔
انھوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے ون ڈے میچز میں ٹاپ آرڈر نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، فخرزمان بہترین فارم میں ہیں، بابر اعظم اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں، مڈل آرڈر کے مسائل بھی امید ہے کہ جلد حل ہوجائیں گے، انھوں نے کہا کہ لوئر مڈل آرڈر میں اچھے پلیئرز موجود ہیں، مستقبل کی تیاری کیلیے نوجوان اپنی فٹنس اور مہارت بہتر بنانے کیلیے مسلسل کام کرتے رہیں،پاور ہٹنگ میں بہتری کیلیے کام کے نتائج آنے لگے ہیں،اس کوشش کو جاری رکھنا چاہیے۔
حفیظ نے کہا کہ میں نوجوان کرکٹرز کی ہمیشہ ہر ممکن رہنمائی کرتا ہوں، اب بھی جہاں موقع ہوا پاورہٹنگ سمیت ہر شعبے میں سپورٹ کروں گا۔ ایک سوال پر آل راؤنڈر نے کہا کہ سرفراز احمد یا محمد رضوان جو بھی پاکستان کیلیے کھیلے میں اس کیلیے دعا گو ہوں۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں محمد حفیظ نے کہاکہ میں ون ڈے سمیت وائٹ بال کرکٹ کیلیے جسمانی اور ذہنی طور پر تیار ہوں،قومی ایک روزہ ٹیم کیلیے منتخب نہ کرنے والوں کی پالیسی کیا ہے اس کے بارے میں وہی بتا سکتے ہیں، مجھے اپنے بھرپور کیریئر میں تینوں فارمیٹ کھیلنے کا موقع ملا، ٹیسٹ کرکٹ مرضی سے چھوڑی، وائٹ بال کے دونوں فارمیٹ کیلیے دستیاب ہوں،میں نے ہمیشہ عزت و وقار کے ساتھ کرکٹ کھیلی اور ملک کیلیے پرفارم کرنے کی کوشش کرتے رہا،خود کو چیلنجز کا سامناکرنے کیلیے تیار رکھتا ہوں، عزت و وقار کے ساتھ ہی کرکٹ چھوڑنا چاہتا ہوں۔
بولنگ میں زیادہ نہ آزمائے جانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میں بطور آل راؤنڈر پرفارم کرنے کیلیے تیار کرتا ہوں، ٹی ٹوئنٹی میں 4 اور ون ڈے میں 10اوورز کا بولر ہوں، میچ میں بولنگ کا موقع کپتان کو دینا ہوتا ہے،وہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق فیصلہ کرتا ہے، محمد حفیظ نے کہا کہ میں کیریئر کا 100واں ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے جارہا ہوں، کوشش ہوگی کہ اس کو سنچری اور پاکستان کی فتح سے یادگار بناؤں۔
انھوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے ون ڈے میچز میں ٹاپ آرڈر نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، فخرزمان بہترین فارم میں ہیں، بابر اعظم اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں، مڈل آرڈر کے مسائل بھی امید ہے کہ جلد حل ہوجائیں گے، انھوں نے کہا کہ لوئر مڈل آرڈر میں اچھے پلیئرز موجود ہیں، مستقبل کی تیاری کیلیے نوجوان اپنی فٹنس اور مہارت بہتر بنانے کیلیے مسلسل کام کرتے رہیں،پاور ہٹنگ میں بہتری کیلیے کام کے نتائج آنے لگے ہیں،اس کوشش کو جاری رکھنا چاہیے۔
حفیظ نے کہا کہ میں نوجوان کرکٹرز کی ہمیشہ ہر ممکن رہنمائی کرتا ہوں، اب بھی جہاں موقع ہوا پاورہٹنگ سمیت ہر شعبے میں سپورٹ کروں گا۔ ایک سوال پر آل راؤنڈر نے کہا کہ سرفراز احمد یا محمد رضوان جو بھی پاکستان کیلیے کھیلے میں اس کیلیے دعا گو ہوں۔