اسٹریٹ چلڈرن کی تعداد میں اضافہ بحالی حکومت کی آئینی ذمے داری ایکسپریس فورم
عالمی ڈونرز امداد کیلیے تیارچاہتے ہیں متعلقہ ادارے ایک چھتری کے نیچے لائے جائیں، یاور بخاری
سڑکوں اور گلیوں میں رہنے والے بچے ہمارے اپنے بچے ہیں جنہیں دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، ان کی فلاح کیلیے کام کرنا دنیا میں جنت کمانا ہے۔
بدقسمتی سے ہر گزرتے دن کے ساتھ اسٹریٹ چلڈرن کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ان کے حقوق اور بحالی کیلیے ہر ممکن کام کرنا حکومت کی آئینی ذمے داری ہے،عالمی ڈونرز امداد کیلیے تیار ہیں مگر چاہتے ہیں کہ متعلقہ اداروں کو ایک ہی چھتری کے نیچے لایا جائے، اس حوالے سے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کو آگاہ کر دیا ہے، ہم سب کا مشن انسانیت کی خدمت ہے لہٰذا مل کر کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار حکومت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ''اسٹریٹ چلڈرن کے عالمی دن'' کے حوالے سے ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔
وزیر برائے سوشل ویلفیئر و بیت المال پنجاب سید یاور عباس بخاری نے کہا کہ اسٹریٹ چلڈرن ایک بہت اہم اور حساس معاملہ ہے خاتمہ اسی وقت ممکن جب معاشرہ آگاہ ہو، لوگ شکایت کریں اور پھربہتری کیلئے اپنا کردار بھی ادا کریں۔دنیا بھر سے ڈونرز فنڈز دینے کو تیار ہیں مگر وہ چاہتے ہیں کہ چائلڈ پروٹیکشن سمیت دیگر متعلقہ محکموں کو ایک ہی چھتری کے نیچے لایا جائے۔
نمائندہ سول سوسائٹی افتخار مبارک نے کہا کہ 1990ء میں پاکستان نے اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوق اطفال کی توثیق کی جس میں یہ وعدہ کیا گیا کہ پاکستان بچوں کے حقوق کیلیے ہر ممکن کام کر یگا جس میں قانونی، انتظامی، مالی و دیگر پہلوؤں پر کام کیا جائے گا۔
نمائندہ سول سوسائٹی راشدہ قریشی نے کہا گھریلو تشدد، ناچاقی، مار پیٹ، غربت و دیگر مسائل کی وجہ سے بچے گھروں سے بھاگ جاتے ہیں، بعض بڑے خواب لے کر بڑے شہروں کا رخ کرلیتے ہیں۔
بدقسمتی سے ہر گزرتے دن کے ساتھ اسٹریٹ چلڈرن کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ان کے حقوق اور بحالی کیلیے ہر ممکن کام کرنا حکومت کی آئینی ذمے داری ہے،عالمی ڈونرز امداد کیلیے تیار ہیں مگر چاہتے ہیں کہ متعلقہ اداروں کو ایک ہی چھتری کے نیچے لایا جائے، اس حوالے سے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کو آگاہ کر دیا ہے، ہم سب کا مشن انسانیت کی خدمت ہے لہٰذا مل کر کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار حکومت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ''اسٹریٹ چلڈرن کے عالمی دن'' کے حوالے سے ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔
وزیر برائے سوشل ویلفیئر و بیت المال پنجاب سید یاور عباس بخاری نے کہا کہ اسٹریٹ چلڈرن ایک بہت اہم اور حساس معاملہ ہے خاتمہ اسی وقت ممکن جب معاشرہ آگاہ ہو، لوگ شکایت کریں اور پھربہتری کیلئے اپنا کردار بھی ادا کریں۔دنیا بھر سے ڈونرز فنڈز دینے کو تیار ہیں مگر وہ چاہتے ہیں کہ چائلڈ پروٹیکشن سمیت دیگر متعلقہ محکموں کو ایک ہی چھتری کے نیچے لایا جائے۔
نمائندہ سول سوسائٹی افتخار مبارک نے کہا کہ 1990ء میں پاکستان نے اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوق اطفال کی توثیق کی جس میں یہ وعدہ کیا گیا کہ پاکستان بچوں کے حقوق کیلیے ہر ممکن کام کر یگا جس میں قانونی، انتظامی، مالی و دیگر پہلوؤں پر کام کیا جائے گا۔
نمائندہ سول سوسائٹی راشدہ قریشی نے کہا گھریلو تشدد، ناچاقی، مار پیٹ، غربت و دیگر مسائل کی وجہ سے بچے گھروں سے بھاگ جاتے ہیں، بعض بڑے خواب لے کر بڑے شہروں کا رخ کرلیتے ہیں۔