نرسوں کا ویکسی نیشن سینٹرزاور کووِڈ آئیسولیشن وارڈ میں کام سے انکار
ایک طرف صلح کی باتیں کی جا رہی ہیں تو دوسری طرف ہمارے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہیں
ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ نے پیر سے سندھ بھر کے تمام ویکسینیشن سینٹرز اور کووِڈ آئسوليشن وارڈ میں کام نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئر مین کا کہنا ہے کہ 'محکمہ صحت نرسوں ز کے ساتھ زیادتی بند کرے، نرسیں لاوارث نہیں ہیں اور نہ ہی نرسوں کے بغیر اسپتال چلائے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شرقی ڈاکٹر انیلا اور نرسز کے درمیان ہونے والے جھگڑے پر غیر جانبدارانہ، منصفانہ انکوائری کروائی جائے، اور جوغلط ہے اس کو سزا دی جائے، لیکن ایک طرف صلح کی باتیں کی جا رہی ہیں تو دوسری طرف ہمارے لوگوں کے خلاف شوکاز نوٹسز جاری اور ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہیں، انہوں نے وزیر صحت سندھ اور سیکریٹری صحت سے اس مسئلے کے جلداز جلد حل کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد بار سیکریٹری صحت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری مسٹر دادلو زہرانی سے ملاقات کر کے اپنے تحفظات بتائے اور فی الفور محکمہ جاتی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔ مگر ہماری بات نہیں سنی گئی، جس کی وجہ سے ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
ان تمام معاملات کو دیکھتے ہوئے ہماری ایسوسی ایشن نے پیر سے سندھ بھر کے تمام ویکسینیشن سینٹرز اور کووِڈ آئسوليشن وارڈمیں کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئر مین کا کہنا ہے کہ 'محکمہ صحت نرسوں ز کے ساتھ زیادتی بند کرے، نرسیں لاوارث نہیں ہیں اور نہ ہی نرسوں کے بغیر اسپتال چلائے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شرقی ڈاکٹر انیلا اور نرسز کے درمیان ہونے والے جھگڑے پر غیر جانبدارانہ، منصفانہ انکوائری کروائی جائے، اور جوغلط ہے اس کو سزا دی جائے، لیکن ایک طرف صلح کی باتیں کی جا رہی ہیں تو دوسری طرف ہمارے لوگوں کے خلاف شوکاز نوٹسز جاری اور ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہیں، انہوں نے وزیر صحت سندھ اور سیکریٹری صحت سے اس مسئلے کے جلداز جلد حل کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد بار سیکریٹری صحت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری مسٹر دادلو زہرانی سے ملاقات کر کے اپنے تحفظات بتائے اور فی الفور محکمہ جاتی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔ مگر ہماری بات نہیں سنی گئی، جس کی وجہ سے ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
ان تمام معاملات کو دیکھتے ہوئے ہماری ایسوسی ایشن نے پیر سے سندھ بھر کے تمام ویکسینیشن سینٹرز اور کووِڈ آئسوليشن وارڈمیں کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔