کھاد کی قیمتوں میں کمی کا احسن فیصلہ

وفاقی حکومت نے کھاد کی قیمتوں میں114 روپے فی بوری کے حساب سے کمی کر دی


Editorial January 11, 2014
کھاد کی قیمت 1900 روپے سے کم کر کے 1786 روپے فی بوری کر دی گئی. فوٹو:فائل

وفاقی حکومت نے کھاد کی قیمتوں میں114 روپے فی بوری کے حساب سے کمی کر دی، یہ فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں کھاد تیار کرنے والے کارخانہ مالکان نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق ملک میں کھاد کی قیمت 1900 روپے سے کم کر کے 1786 روپے فی بوری کر دی گئی ہے، اس کے علاوہ یکم مارچ 2014ء سے فرٹیلائزر کمپنیوں کو کھاد کی قیمت بیگ پر پرنٹ کرنا ہوں گی۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان کی معیشت کا انحصار آج بھی زراعت پر ہے لیکن یہ انتہائی اہم شعبہ کسی حکومت کی ترجیحات میں پہلے نمبر پر نہیں رہا۔

کاشتکار ایک جانب فیکٹری مالکان کے استحصال کا شکار ہوتے ہیں تو دوسری جانب سرکاری اہلکار انھیں لوٹنے میں مصروف ہیں۔ اگر کاشتکار اپنی کوئی فصل گاؤں سے شہر کی منڈی تک لاتا ہے تو راستے میں پولیس اہلکار اور دیگر سرکاری محکموں کے کارندے اسے تنگ کرتے ہیں۔ منڈی پہنچتا ہے تو آڑھتی اور مڈل مین اس کی کمائی کا بڑا حصہ ہتھیا لیتا ہے۔ اسی طرح اگر وہ کوئی فصل لے کر کسی فیکٹری یا مل میں جاتا ہے تو وہاں ناپ تول اور دیگر لوازمات کی آڑ میں اس کی جیب کاٹ لی جاتی ہے۔ دوسری جانب زرعی مداخل کی مہنگائی نے کاشتکار کی کمر دوہری کر رکھی ہے۔ اب اگر کھاد کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو یہ اچھی بات ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ کسانوں کا تحفظ وزیر اعظم نواز شریف کی اولین ترجیح ہے تو اس کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ کسانوں کے لیے زرعی مداخل کے حوالے سے بھی پالیسی بنائی جائے اور کسانوں کو سرکاری عمال کے ظلم سے بچانے کے اقدامات بھی کرنے چاہئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں