2 بڑے صوبوں کاایف بی آرکوٹیکس وصولی سے روکنے کامطالبہ

وفاق سے سروسزپروصول کردہ سیلزٹیکس کی مدمیں 5 ارب سے زائدکے واجبات بھی مانگ لیے

وفاق سے سروسزپروصول کردہ سیلزٹیکس کی مدمیں 5 ارب سے زائدکے واجبات بھی مانگ لیے فوٹو : فائل

2 بڑے صوبوں نے وفاق سے فیڈرل بورڈ آف ریونیوکو صوبوں کا ٹیکس وصول کرنے سے روکنے کامطالبہ کردیاہے.

وفاق سے سروسز پر وصول کردہ سیلز ٹیکس کی مد میں 5 ارب روپے سے زائد کے واجبات مانگ لیے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ دو روزقبل ایف بی آرہیڈ کوارٹرز میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ایف بی آر کی طرف سے ممبر ان لینڈ ریونیو سید اعجاز شاہ کی سربراہی میں ٹیم نے شرکت کی جبکہ پنجاب کی طرف سے پنجاب ریونیو اتھارٹی کے چیئرمین افتخار قُطب نے شرکت کی.

تاہم سندھ ریونیو بورڈ کے سینئر ممبر ممتاز شیخ کے قتل کے باعث سندھ ریونیو بورڈکی طرف سے کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوسکا۔ اجلاس میں پنجاب ریونیو اتھارٹی(پی آر اے)کے چیئرمین افتخار قُطب نے ایف بی آرکے ساتھ سروسز پر سیلز ٹیکس وصولی کامعاملہ اٹھایا اورانہیں آگاہ کیا کہ پنجاب میں سروسز پر سیلز ٹیکس وصولی پنجاب ریونیو اتھارٹی کی ذمے داری ہے جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اب بھی پنجاب کا ٹیکس اکھٹا کررہاہے جو درست نہیں۔ انھوں نے بتایاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جولائی 2012 میں پنجاب کا 2.5 ارب روپے کا ٹیکس اکھٹا کیا.


اسی طرح اگست میں بھی ایف بی آر نے پنجاب کا ٹیکس اکھٹا کیا۔انھوں نے کہاکہ ایف بی آرکی طرف سے اکھٹا کیا جانیوالا پنجاب کا مجموعی طور پر 3 ارب روپے سے زائدکا ٹیکس پنجاب کوواپس کیاجائے اوراب چونکہ نہ صرف پنجاب ریونیو اتھارٹی(پی آر اے)قائم ہوچکی ہے بلکہ یہ مکمل طور پر آپریشنل بھی ہے اس لیے اب فیڈرل بورڈ آف ریونیو پنجاب میں سروسز پر سیلز ٹیکس یا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول نہ کرے اور ایف بی آر اپنی ویب سائٹ پر باقاعدہ طور پرتنبیہ جاری کرے.

ٹیکس دہندگان کو گائیڈکرے کہ سروسز پر ٹیکس اب ایف بی آر کے اکائونٹ میں جمع کرانے کے بجائے پنجاب ریونیو اتھارٹی کے پاس جمع کرائیںکیونکہ اب یہ صوبوں کا حق ہے اور ایف بی آر کی طر ف سے ٹیکس دہندگان سے پنجاب کا جوٹیکس وصول کیا گیا ہے وہ واپس کیا جائے۔اس کے علاوہ سندھ ریونیو بورڈ کی طرف سے بھی ایف بی آر سے کہا گیا ہے کہ ان کے 2 ارب روپے سے زائدکے واجبات ادا کیے جائیں کیونکہ سندھ ریونیو بورڈ گزشتہ سال سے سروسز پر خودٹیکس وصول کررہاہے.

گزشتہ مالی سال کے ابتدامیں ایف بی آر نے سندھ میں بھی متعدد ٹیکس دہندگان سے خود ٹیکس وصول کیا تھا جس کیلیے متعدد بار ایف بی آر سے کہا گیالیکن یہ واجبات ادا نہیں کیے جارہے۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں صوبوں نے یہ معاملہ وفاق کے ساتھ بھی اٹھایا ہے جس میںکہاگیا ہے کہ اب اٹھارویں ترمیم کے تحت سروسز پر سیلز ٹیکس لاگو کرنا اور اکھٹا کرنا چونکہ صوبوں کا حق ہے اس لیے ایف بی آر کو یہ ٹیکس اکھٹا کرنے سے منع کیا جائے اورجن سروسز پر صوبے سیلز ٹیکس وصول کررہے ہیں ان پر ایف بی آرکی طرف سے عائد کردہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کی جائے تاکہ دہری ٹیکسیشن کاخدشہ دور کیاجاسکے تاکہ ٹیکس دہندگان کو کسی بھی قسم کی پریشیانی کا سامنا نہ کرناپڑے۔
Load Next Story