کورونا وبا ترقی پذیرممالک کیلئے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے وزیراعظم
کورونا کی ویکسی نیشن کےعمل میں ترقی پذیرممالک کی مددکی جائے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ ترقی پذیرممالک کیلئے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے اکنامک اینڈ سوشل کونسل فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فورم سے افتتاحی خطاب میرے لیے باعث مسرت ہے، پاکستان نے کورونا کے دوران اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی اور اب پاکستان کورونا وبا کی تیسری لہر کا مقابلہ کر رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کورونا وبا سے متاثرہ ترقی پذیرممالک کے لیے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے کیوں کہ آئی ایم ایف، عالمی مالیاتی بینک ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے مناسب فنڈز رکھتے ہیں، وبا کی روک تھام کے لیے ویکسی نیشن کےعمل میں بھی ترقی پذیرممالک کی مددکی جائے جب کہ ویکسین بنانے کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کی جائے، امید ہے فورم ترقیاتی پذیرممالک کی سیاسی وسماجی حالت سدھارنے کیلیے کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ چیلنجز بہترمستقبل کے لیے بہترین موقع ہیں، پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لیے 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ شروع کیا، پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر 10 ممالک میں شامل ہے جب کہ ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی منصوبوں پرتوجہ دی جارہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اکنامک اینڈ سوشل کونسل فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فورم سے افتتاحی خطاب میرے لیے باعث مسرت ہے، پاکستان نے کورونا کے دوران اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی اور اب پاکستان کورونا وبا کی تیسری لہر کا مقابلہ کر رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کورونا وبا سے متاثرہ ترقی پذیرممالک کے لیے ہنگامی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے کیوں کہ آئی ایم ایف، عالمی مالیاتی بینک ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے مناسب فنڈز رکھتے ہیں، وبا کی روک تھام کے لیے ویکسی نیشن کےعمل میں بھی ترقی پذیرممالک کی مددکی جائے جب کہ ویکسین بنانے کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کی جائے، امید ہے فورم ترقیاتی پذیرممالک کی سیاسی وسماجی حالت سدھارنے کیلیے کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ چیلنجز بہترمستقبل کے لیے بہترین موقع ہیں، پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لیے 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ شروع کیا، پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر 10 ممالک میں شامل ہے جب کہ ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی منصوبوں پرتوجہ دی جارہی ہے۔