سپریم کورٹ فوڈ سیفٹی افسروں کا ہوٹل سیل کرنے کا اختیار کالعدم

ہوٹل سیل ہونے پر مالک کے پاس دادرسی کا کوئی فورم نہیں، یہ اختیار صرف ہنگامی حالت میں 24 گھنٹے کیلیے استعمال ہوسکتا ہے۔


Numainda Express April 14, 2021
فوڈ اتھارٹی کی طرف سے اختیارات کا غلط استعمال معاشی نقصان کی وجہ بن سکتا ہے، عدالت، ہوٹل سیل کرنے کیخلاف اپیل منظور۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے فوڈ سیفٹی آفیسرز کا ہوٹل سیل کرنے کا اختیار کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے 13صفحات پر مشتمل فیصلے میں قرار دیا کہ ریسٹورنٹ سیل ہونے پر مالک کے پاس دادرسی کا کوئی فورم نہیں بچتا، دادرسی کا فورم نہ ہو تو فوڈسیفٹی آفیسر کو سیل کرنے کا اختیار نہیں دیا جا سکتا، فوڈ سیفٹی آفیسر کا ریسٹورنٹ سیل کرنا خلاف آئین ہوگا.

فیصلے میں کہا گیا کہ فوڈ سیفٹی آفیسر صرف ہنگامی حالات میں 24 گھنٹے کیلئے ہوٹل سیل کر سکتا ہے، ہنگامی حالات اسی صورت ہوں گے جب انسانی جانوں کو خطرہ ہو، ہنگامی حالات میں ہوٹل سیل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج ہوسکتا ہے، فوڈسیفٹی آفیسر ریسٹورنٹس کو جرمانے کر سکتا ہے۔

فوڈ اتھارٹی کی طرف سے اختیارات کا غلط استعمال بڑے معاشی نقصان کی وجہ بن سکتا ہے، کم سزا سے بھی معیاری کھانے کی فراہمی کا ٹارگٹ حاصل ہوسکتا ہے، سزا حتمی ہونے تک فوڈ اتھارٹی کسی ریسٹورنٹ کیخلاف کارروائی کی معلومات پبلک نہیں کرسکتی، فوڈ سیفٹی آفیسر کے پاس متعلقہ مہارت ہونا بھی لازمی ہے.

عدالت نے نجی ریسٹورنٹ کی اپیل منظور کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے نجی ریسٹورنٹ کو سیل کرکے بعد ازاں بہتری کیلئے نوٹس جاری کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں