حکومت کا تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ

راستے بند کرنے اور قانون توڑنے والوں کیخلاف قانون حرکت میں آئے گا، وزیرداخلہ شیخ رشید


ویب ڈیسک April 14, 2021
قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیرداخلہ شیخ رشید. فوٹو: فائل

وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے، تحریک لبیک پر پابندی کا فیصلہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کیا گیا ہے، پنجاب حکومت کی سفارش کے بعد تحریک لبیک پر پابندی کی سمری کابینہ کو منظوری کیلیےبھیجی جارہی ہے، راستے بند کرنے اور قانون توڑنے والوں کیخلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں خود ختم نبوت کا مجاہد ہوں، (ن) لیگ نے ختم نبوت پرترمیم کی تو میں نے اسمبلی میں آواز اٹھائی، جس ملک میں وزیر داخلہ ختم نبوت کا مجاہد ہو اس ملک میں کوئی ختم نبوت کا مسئلہ نہیں، ہمارے دور میں ناموس رسالت کے خلاف کوئی کام نہیں ہو سکتا، آج بھی اس بات پر قائم ہیں اسمبلی میں ناموس رسالت کا بل پیش کریں گے، لیکن ہم ایسا مسودہ چاہتے ہیں جس سے نبی ﷺ کا علم بلند ہو، جو آپ چاہتے ہیں اس سے دنیا میں ہمارا انتہا پسندی کا امیج جائے گا۔

اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت امن وامان کی صورتحال پر اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، سیکرٹری داخلہ، آئی جی پنجاب انعام غنی، چیف کمشنرو آئی جی اسلام آباد، کمشنر راولپنڈی، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وزارت داخلہ کا سخت کارروائی کا فیصلہ

اجلاس میں تحریک لبیک کی جانب سے ہونے والے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، پولیس، رینجرز اور ضلعی انتظامیہ کو علاقے کلیئر کرانے پر مبارکباد اور اس دوران شہید ہونے والے پولیس کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اجلاس میں وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ موٹرویز، جی ٹی روڑ اور باقی بڑی سڑکیں ٹریفک کے لیے کلیئر ہیں، لیاقت باغ، ترنول، بارہ کہو، روات کے راستے بحال کردیئے، رینجرز اور پولیس نے انتظامیہ کے ساتھ ملکر اچھا کام کیا ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، ریاست کی رٹ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں