
سیکرٹری آرکیالوجی وٹوورازم احسان بھٹہ نے بتایا کہ کلرکہارمیوزیم میں تین گیلریاں بنائی گئی ہیں ۔ان گیلریوں میں فوسل(ڈھانچے)، انڈس اور گندھارگیلری شامل ہے،تینوں گیلریوں میں صدیوں پرانے نوادرات رکھے گئے ہیں،سات ہزار قبل مسیح سے لے کر جدید دور تک کے نوادرات میوزیم میں رکھے گئے ہیں۔سالٹ رینج میں ساتویں سے دسویں عیسوی کے دوران تعمیر ہونے والے ہندو مندر بھی اپنے دورکی عظیم نشانیوں کے طورپرموجود ہیں ،جبکہ سالٹ رینج کے اس خطے میں بھیڑ بکریوں سے لے کر ہاتھی جیسے بڑے جانوروں کو سب سے زیادہ ڈھانچے بھی دریافت ہوچکے ہیں جن میں سے کئی ڈھانچے میوزیم میں سجائے گئے ہیں۔
مشیر سیاحت آصف محمود کہتے ہیں میوزیم کے قیام سے کلر کہار آنے والے سیاحوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا،کلر کہار میں سیاحت کو کافی فروغ دیا جا سکتا ہے، پنجاب حکومت صوبے کے تمام سیاحتی مقامات پر میوزیم بنانا چاہتی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔