کوائن بیس کی مارکیٹ ویلیوسوارب ڈالرسے بڑھ گئی

کوائن بیس نے 2021 کے ابتدائی تین ماہ میں 1.8 ارب ڈالر کا ریونیو حاصل کیا ہے جو 2020 کے مجموعی ریونیو سے بھی زائد ہے

ایک بٹ کوائن کی قیمت62 ہزارڈالر( تقریبا 95 لاکھ روپے) سےتجاوز کر چکی ہے

لاہور:
کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنی کوائن بیس کی مارکیٹ ویلیو، اسٹاک مارکیٹ میں لسٹنگ ہوتے ہی سوارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔

کوائن بیس کی 'نیسڈ یک' میں لسٹنگ کو کرپٹو کرنسی میں روایتی سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اوراس ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے ۔ امریکی کمپنی کوائن بیس 2012 سے بٹ کوائن، لٹ کوائین، ایتھریم اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی خرید و فروخت کر رہی ہے۔ سو سے زائد ممالک میں 56 ملین سے زائد صارفین ڈیجیٹل کرنسی کی خرید و فروخت کے لیے کوائن بیس کو استعمال کررہے ہیں۔ کوائن بیس کی مارکیٹ ویلیو نے برٹش پیٹرولیم اور اس جیسی دیگر کمپنیوں سے بھی زائد ہوچکی ہے۔

مزید پڑھیے: ''بِٹ کوائن'' غیرمرئی سِکّہ


بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی قیمت میں یکدم ہونے والے اضافے نے مذکورہ کمپنی کے اثاثوں میں میں کئی سو فیصد اضافہ کردیا ہے جس کا اندازہ رواں سال کے ابتدائی تین ماہ میں ہونے والے ریونیو سے لگایا جا سکتا ہے۔ کمپنی نے 2021 کے ابتدائی تین ماہ میں 1اعشاریہ 8 ارب ڈالر کا ریونیو حاصل کیا ہے جو کے 2020 کے مجموعی ریونیو سے بھی زائد ہے۔

مزید پڑھیئے: کرپٹو کرنسی؛ کسی حکومتی پالیسی کے بغیر چلنے والی نقدی

تادم تحریرایک بٹ کوائن کی قیمت62 ہزارڈالر( تقریبا 95 لاکھ روپے) سےتجاوز کر چکی ہے جب کہ اسپیس ایکس اور ٹیسلا جیسی کمپنیوں کے مالک اور دنیا کے دوسرے امیر ترین آدمی ایلن مسک نے بھی حال ہی میں کرپٹو کرنسی میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہے۔ جس سےان ڈیجیٹل کرنسیوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
Load Next Story