عورت مارچ اسلام آباد کے منتظمین کیخلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج

مقدمہ عدالتی احکامات پر تھانہ شرقی میں درج کر دیا گیا

مقدمہ عدالتی احکامات پر تھانہ شرقی میں درج کر دیا گیا

پشاور میں پولیس نے عورت مارچ منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

مقدمہ عدالتی احکامات پر تھانہ شرقی میں درج کر دیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سید شوکت علی شاہ کے حکم پر دفعات سی 295 اور اے 295 کے تحت درج ہوا۔


یہ بھی پڑھیں: عورت مارچ والے کون، ان کا ایجنڈا کیا ہے؟ پشاورہائیکورٹ

عورت مارچ اور منتظمین کے خلاف ابرابر حسین ایڈووکیٹ نے سیشن کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ مدعی نے موقف اختیار کیا کہ 8 مارچ کو اسلام آباد میں عورت مارچ کیا گیا جس میں نازیبا الفاظ بولے گئے، منتظمین کی سرپرستی میں فحاشی، غیر اسلامی پوسٹر کے علاوہ نبی محمد ؐ اور حضرت عائشہ ؓ کی شان میں گستاخی کی گئی اور نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے جس سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی۔

واضح رہے کہ تعزیرات پاکستان کی آئینی شق 295 (سی) کے تحت سنگین گستاخی کی سزا موت مقرر کی گئی ہے اور 295 اے میں کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے کو جذباتی اذیت پہنچانے کی سزا دس سال تک ہے۔
Load Next Story