پاکستان اور بھارت میں تعلقات کی بحالی کےلیے ثالثی کررہے ہیں یو اے ای
کشمیر پرپاک بھارت محاذ آرائی میں کمی اور سیز فائر کے قیام کے لیے یو اے ای اہم کردار ادا کر رہا ہے, رائٹرز
متحدہ عرب امارات کے امریکا میں تعینات سفیر نے دعویٰ کیا ہے کہ یو اے ای پاکستان اور بھارت میں تعلقات کی بحالی کے لیے ثالث کا کردار ادا کررہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پاکستان اور بھارت کے اعلیٰ سطح کے انٹیلی جنس افسران نے دونوں ملکوں کے درمیان عسکری تناو میں کمی کے لیے رواں سال جنوری میں دبئی میں خفیہ مذاکرات کیے تھے۔
اماراتی سفارتکار یوسف الاتابی نے بدھ کو اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ہوور انسٹیٹیوٹ میں ورچوئل مذاکرے سے خطاب میں کہا کہ کشمیر پرپاک بھارت محاذ آرائی میں کمی اور سیز فائر کے قیام کے لیے یو اے ای نے جو کردار ادا کیا، امید ہے وہ دونوں ملکوں میں سفارتکاروں کی دوبارہ تعیناتی اور مستحکم باہمی تعلقات کا باعث بنے گا، ہوسکتا ہے کہ دونوں ملک بہترین دوست نہ بن سکیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ کم ازکم تعلقات اس سطح تک لے آئیں جہاں دونوں ملک ایک دوسرے سے بات چیت کرسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کوافغانستان میں مددگار کا کردار ادا کرنا ہوگا،انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکی انخلا میں جلد بازی افغانستان میں قیام امن کی کوششوں پر پانی پھیر سکتی ہیں اورغیرلبرل قوتوں کے لیے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے کردار کے بغیرافغانستان میں پائیدار امن کا قیام مشکل نظر آتا ہے۔
یوسف الاتابی کے اس بیان پر ابھی تک بھارت اور پاکستان نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تا ہم پاکستان کی دفاعی تجزیہ کار عائشہ صدیقہ کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور بھارت کے انٹیلی جنس حکام کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے مذاکرات چل رہے ہیں، اور میرے خیال میں دونوں ممالک کے اعلی حکام تھائی لینڈ، دبئی اور لندن میں بھی ملاقاتیں کر چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پاکستان اور بھارت کے اعلیٰ سطح کے انٹیلی جنس افسران نے دونوں ملکوں کے درمیان عسکری تناو میں کمی کے لیے رواں سال جنوری میں دبئی میں خفیہ مذاکرات کیے تھے۔
اماراتی سفارتکار یوسف الاتابی نے بدھ کو اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ہوور انسٹیٹیوٹ میں ورچوئل مذاکرے سے خطاب میں کہا کہ کشمیر پرپاک بھارت محاذ آرائی میں کمی اور سیز فائر کے قیام کے لیے یو اے ای نے جو کردار ادا کیا، امید ہے وہ دونوں ملکوں میں سفارتکاروں کی دوبارہ تعیناتی اور مستحکم باہمی تعلقات کا باعث بنے گا، ہوسکتا ہے کہ دونوں ملک بہترین دوست نہ بن سکیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ کم ازکم تعلقات اس سطح تک لے آئیں جہاں دونوں ملک ایک دوسرے سے بات چیت کرسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کوافغانستان میں مددگار کا کردار ادا کرنا ہوگا،انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکی انخلا میں جلد بازی افغانستان میں قیام امن کی کوششوں پر پانی پھیر سکتی ہیں اورغیرلبرل قوتوں کے لیے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے کردار کے بغیرافغانستان میں پائیدار امن کا قیام مشکل نظر آتا ہے۔
یوسف الاتابی کے اس بیان پر ابھی تک بھارت اور پاکستان نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تا ہم پاکستان کی دفاعی تجزیہ کار عائشہ صدیقہ کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور بھارت کے انٹیلی جنس حکام کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے مذاکرات چل رہے ہیں، اور میرے خیال میں دونوں ممالک کے اعلی حکام تھائی لینڈ، دبئی اور لندن میں بھی ملاقاتیں کر چکے ہیں۔