امریکا نے روس پر نئی پابندیاں عائد کردیں

روسی صدر نے انتخابات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانے کے لیے نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی،امریکی حکام

امریکا کی جانب سے روس پر سائبر حملوں اور الیکشن میں مداخلت کا الزام عائد کیا گیا ہے

امریکی صدر جوبائیڈن نے روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے اور اس کے سفارت کاروں کو امریکا سے بے دخل کرنے کےایگزیکٹو آڈر پر دستخط کردیے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس پر پابندیاں امریکا میں ہونے والے سائبر حملوں اورصدارتی انتخابات میں مداخلت کے جواب میں عائد کی گئی ہیں۔ امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سولر ونڈز کے نام سے مشہور ہیکنگ کی اس کارروائی میں روسی ہیکرز نے بڑے پیمانے پر نقصان دہ کوڈز کے ساتھ سافٹ ویئرز استعمال تھے جس سے انہیں امریکا کی کم از کم نوایجنسیوں کے نیٹ ورک اور خفیہ معلومات تک رسائی ملی تھی۔

ہیکنگ کے علاوہ گزشتہ ماہ امریکی حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ روسی صدر ولادیمر پیوتن نے انتخابات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانے کے لیے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔ تاہم روس یا کسی اور کے ووٹوں میں تبدیلی یا نتائج میں دھاندلی کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔


اس رپورٹ کے منظرعام پر آنے کے بعدجو بائیڈن نے کہا تھا کہ روسی صدر پیوٹن کو 2020 کے امریکی انتخاب میں مداخلت کی قیمت چکانی پڑے گی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بائیڈن کی صدارتی انتخاب میں مداخلت پر روس کو نتائج بھگتنے کی دھمکی

امریکی انتظامیہ نے اپنے بیان میں سی آئی اے کی اس رپورٹ کا بھی ذکر کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ روس نے افغانستان میں امریکی افواج کو ہدف بنانے کے لیے طالبان کو رشوت اور دیگر مراعات کی پیش کش بھی کی۔ تاہم اس معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے سفارتی، فوجی اور انٹیلی جنس ذرائع سے روس کو جواب دیا گیا۔

 
Load Next Story