معروف اسٹیج اورٹی وی اداکار ببوبرال کو مداحوں سے بچھڑے 10 سال بیت گئے
ببو برال نے30 سال تک سینکڑوں اسٹیج ڈراموں اور متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے
پاکستانی اسٹیج ڈراموں، فلموں اور ٹی وی کے ذریعے لاکھوں چہروں پر خوشیاں بکھیرنے والے ببو برال کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 10 سال بیت گئے لیکن آج بھی ان کی پرفارمنس لاکھوں شائقین کے دلوں پر راج کر تی ہے۔
منفرد انداز کے حامل اداکارببو برال نے بطور گلوکار بھی گیت گائے اور بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ اسٹیج کے ور اسٹائل کامیڈین ایوب اختر المعروف ببو برال نے30 سال تک سینکڑوں اسٹیج ڈراموں اور متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
1982 میں گوجرانوالہ سے فنی سفر شروع کرنے والے ببو برال نے بہت جلد شائقین کے دلوں میں جگہ بنالی اورجلد ہی لاہور منتقل ہو گئے جہاں انھوں نے اسٹیج کی دنیا کا 30 سالہ ہنستا مسکراتا سفرشروع کیا۔
ببو برال نے بطور گلو کار البم بھی ریکارڈ کرایا، ان کے اسٹیج شو ''شرطیہ مٹھے'' نے بہت شہرت حاصل کی۔ اپنی فنی زندگی میں ببو برال نے اداکاری کے علاوہ اسٹیج ڈرامے بھی لکھے اور ہدایات کاری بھی کی۔ ان کی آخری فلم 2010 میں ریلیز ہونے والی پنجابی فلم ''چناں سچی مچی'' تھی۔ گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے اسٹیج کے یہ عظیم فن کار اپنے منفرد اسٹائل کے باعث شہرت کی بلندیوں تک پہنچے۔
ببو برال اسکرپٹ رائٹر اور ہدایت کار بھی تھے۔ انہوں نے ''ٹوپی ڈراما''، ''شرطیہ مٹھے'' اور ''عاشقوں غم نہ کرنا'' جیسے بے شمار ہٹ ڈراموں میں فن کے جوہر دکھائے۔ ببو برال نے 50 کے قریب فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
کامیڈین ببوبرال کی قوالی پرفارمنس آج بھی شائقین کی پسندیدہ پرفارمنسز میں شامل ہیں۔ ببوبرال نے بطور گلوکار اپنی آڈیو البم ''بیتیاں رتاں'' بھی ریلیز کی۔ ببوبرال اپنی اداکاری میں ایک مثال تھے اور انہیں دیکھ کر آج بھی کئی فنکار ان کی نقل کرتے ہیں۔ وہ 16 اپریل 2011 میں جگر کے عارضے کے باعث اس دنیا سے کوچ کرگئے۔
منفرد انداز کے حامل اداکارببو برال نے بطور گلوکار بھی گیت گائے اور بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ اسٹیج کے ور اسٹائل کامیڈین ایوب اختر المعروف ببو برال نے30 سال تک سینکڑوں اسٹیج ڈراموں اور متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
1982 میں گوجرانوالہ سے فنی سفر شروع کرنے والے ببو برال نے بہت جلد شائقین کے دلوں میں جگہ بنالی اورجلد ہی لاہور منتقل ہو گئے جہاں انھوں نے اسٹیج کی دنیا کا 30 سالہ ہنستا مسکراتا سفرشروع کیا۔
ببو برال نے بطور گلو کار البم بھی ریکارڈ کرایا، ان کے اسٹیج شو ''شرطیہ مٹھے'' نے بہت شہرت حاصل کی۔ اپنی فنی زندگی میں ببو برال نے اداکاری کے علاوہ اسٹیج ڈرامے بھی لکھے اور ہدایات کاری بھی کی۔ ان کی آخری فلم 2010 میں ریلیز ہونے والی پنجابی فلم ''چناں سچی مچی'' تھی۔ گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے اسٹیج کے یہ عظیم فن کار اپنے منفرد اسٹائل کے باعث شہرت کی بلندیوں تک پہنچے۔
ببو برال اسکرپٹ رائٹر اور ہدایت کار بھی تھے۔ انہوں نے ''ٹوپی ڈراما''، ''شرطیہ مٹھے'' اور ''عاشقوں غم نہ کرنا'' جیسے بے شمار ہٹ ڈراموں میں فن کے جوہر دکھائے۔ ببو برال نے 50 کے قریب فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
کامیڈین ببوبرال کی قوالی پرفارمنس آج بھی شائقین کی پسندیدہ پرفارمنسز میں شامل ہیں۔ ببوبرال نے بطور گلوکار اپنی آڈیو البم ''بیتیاں رتاں'' بھی ریلیز کی۔ ببوبرال اپنی اداکاری میں ایک مثال تھے اور انہیں دیکھ کر آج بھی کئی فنکار ان کی نقل کرتے ہیں۔ وہ 16 اپریل 2011 میں جگر کے عارضے کے باعث اس دنیا سے کوچ کرگئے۔