پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کیخلاف وکلا کی ریلی

قوم پرستوں کی ہڑتال کی حمایت اورآرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان۔

قوم پرستوں کی ہڑتال کی حمایت اورآرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان، فوٹو: فائل

سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012 ء کے خلاف وکلاء برادری اور سندھ نیشنل موومنٹ نے ریلی نکالی۔

احتجاجی مظاہرہ کیا اور عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا۔ وکلا نے13ستمبر کو قوم پرستوں کی ہڑتال کی حمایت اور آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وکلاء رہنماء ایاز تنیو، اضغر ملاح، پیرل مجیدانو ودیگرکا کہنا تھا کہ رات کے اندھیرے میں جاری کیا جانے والا نیا بلدیاتی آرڈیننس سندھ کی وحدت کے خلاف نہ صرف سازش ہے بلکہ یہ صوبے کے عوام کی خواہشات کے برعکس بھی ہے۔


انھوں نے کہا کہ اسمبلی کی موجودگی میں آرڈیننس جاری کرنا ملک کے آئین کی خلاف ورزی اور عوام کے مینڈیٹ کی توہین ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت اپنا اقتدار بچانے کے لیے سندھ کو تقسیم کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

اس موقع پر انھوں نے وکلاء برادری کی جانب سے تیرہ ستمبرکو قوم پرستوںکی جانب سے کی جانے والی ہڑتال کی کال کی حمایت کرتے ہوئے عدالتی کاروائیوںکے بائیکاٹ اور آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔ سندھ نیشنل موومنٹ کی جانب سے ضلعی رہنماء ڈاکٹر شنکر سندھی،ممتاز لغاری کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور آرڈیننس کے خلاف نعرے لگائے ۔
Load Next Story