پنجاب کی خواجہ سرا برادری کورونا ویکسی نیشن سے محروم

ویکسی نیشن کے لئے کسی خاص کمیونٹی سے تعلق ہوناضروری نہیں صرف عمر کی حد مقرر ہے، پنجاب حکومت

بزرگ خواجہ سراؤں کو کورونا ویکسی نیشن سے متعلق آگاہی نہیں دی گئی، خواجہ سراکمیونٹی کے نمائندوں کا موقف فوٹو: فائل

پنجاب میں ہیلتھ کئیرورکرز اور بزرگ شہریوں کے بعد 50 سال سے زائدعمر شہریوں کوویکسی نیشن کے لئے رجسٹریشن شروع کردی گئی ہے تاہم خواجہ سرا کمیونٹی ابھی تک کورونا سے بچاؤ کی ویکسی نیشن سے محروم ہے۔

خواجہ سرا سوسائٹی پاکستان کی ترجمان زعنائیہ چوہدری نے بتایا کہ پاکستان میں خواجہ سراؤں کی درست تعداد سے متعلق تو کوئی اعداد و شمار نہیں ہیں تاہم اندازہ ہے کہ ان کی تعداد 10 لاکھ کے قریب ہے جن میں ہزاروں خواجہ سرا ضعیف عمر ہیں۔ لاہور میں ایسے درجنوں خواجہ سرا ہیں جن کی عمر 50 سال یا اس سے زیادہ ہے اور معاشی مشکلات اوربیماری کی وجہ سے اپنے ڈیروں اور گھروں میں مقید ہوکر رہ گئے ہیں۔ ابھی تک خواجہ سرا کمیونٹی کے لئے کورونا ویکسی نیشن بارے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔ ان کے بقول لاہورمیں ابھی کسی خواجہ سرانے ویکسی نیشن نہیں کروائی ہے جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ خواجہ سراکمیونٹی کواس بارے معلومات ہی میسرنہیں ہیں۔


پاکستان کی پہلی گولڈ میڈلسٹ خواجہ سرا جنت علی کا کہنا ہے خواجہ سراؤں کے صحت کے مسائل مردوں اور عورتوں سے کچھ مختلف بھی ہوتے ہیں لیکن ہمارے یہاں جب بھی صحت کی سہولتوں بارے کوئی نوٹی فکیشن جاری ہوتا ہے وہ مردوں اور عورتوں کے لئے ہوتا ہے خواجہ سراؤں کو نظراندازکیاجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹی فکیشن میں خواجہ سراؤں کابھی ذکرہوناچاہیے تاکہ انہیں معلوم ہوسکے کہ وہ کورونا سے بچاؤ کے لئے ویکسی نیشن کہاں اورکس وقت کرواسکتے ہیں۔ ایک اورخواجہ سرا ثنیہ عباسی نے ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے کہا خواجہ سرا کمیونٹی کو کورونا سے ڈر نہیں لگتا، ان کا اصل مسلہ بیروزگاری ہے۔ کورونا کی وجہ سے شادی بیاہ کی تقریبات پرپابندی ہے، اجتماعات اورپارٹیاں نہیں ہوسکتیں جبکہ اب توخواجہ سراؤں کو کوئی بھیک بھی نہیں دیتا ہے ۔ ان کے لئے کورونا ویکسی نیشن سے زیادہ اہم معاشی صورتحال ہے ،ثنیہ عباسی کہتی ہیں حکومت نے اگرخواجہ سراکمیونٹی کے لئے الگ سے ویکسی نیشن کا انتظام نہیں بھی کیا ہے تو عام شہریوں کی طرح انہیں یہ سہولت ملنی چاہیے۔

پنجاب میں خواجہ سراؤں کو طبی سہولتوں کی فراہمی سے کام کرنے ادارے اخوت کے نمائندے نے بتایا کہ ان کی تنظیم کے پاس تقریبا دوہزار خواجہ سرارجسٹرڈ ہیں جن کو ناصرف ماہانہ وظیفہ دیا جاتا ہے بلکہ ان کی صحت اورعلاج کے لئے مسلسل کام ہورہا ہے۔ ہم خواجہ سراؤں کی ویکسی نیشن کابھی پروگرام بنارہے ہیں تاہم اس کے لئے چونکہ فنڈزکی ضرورت ہوگی اوربڑے پیمانے پرانتطامات کرناپڑے گی اس لئے ابھی کوئی شیڈول نہیں بتایا جاسکتا ہے۔

دوسری طرف محکمہ صحت پنجاب کے حکام نے بتایا کہ حکومت مرحلہ وارویکسی نیشن کررہی ہے۔پہلے مرحلے میں ہیلتھ کئیر ورکرز اور60 سال سے زائد عمر شہریوں کی ویکسی نیشن کی گئی اور کی جارہی ہے جب کہ اب 50 سے 59 سال کی عمرکے افراد کی رجسٹریشن شروع کی گئی ہے۔ اس میں کسی جنس کی کوئی تقسیم نہیں ہے۔ مرد،عورت ،خواجہ سرا کوئی بھی رجسٹریشن کروا سکتا ہے۔ سوشل ویلفیئرکے نمائندے نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ ویکسی نیشن کے لئے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن یقینی بنائے جائے اوراس بارے جواین جی اوز خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے کام کررہی ہیں ان کو آگاہی دی جائے گی۔
Load Next Story