مغرب ’ہولوکاسٹ‘ کی طرح توہین رسالت کرنے والوں پربھی پابندی لگائے وزیراعظم
ہم رسول ﷺ کی بے حرمتی کو برداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک کے خلاف کارروائی انسداددہشت گردی قانون کے تحت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرکہا کہ وہ عوام کویہ واضح کردیں کہ حکومت نے تحریک لبیک کےخلاف کارروائی انسداددہشت گردی قانون کے تحت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ٹی ایل پی کے خلاف کارروائی اس لیے کی کیونکہ انہوں نے ریاست کی رٹ کوچیلنج کیا اورسڑکوں پرتشدد کرنے سمیت عوامی اورقانون نافذ کرنے والوں پرحملہ کیا۔ اس تناظرمیں کوئی بھی قانون اورآئین سے بالاترنہیں ہوسکتا۔
اس سے قبل وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک اسلاموفوبیا اورنسل پرستی میں ملوث انتہا پسند سن لیں حضوراکرمﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں، بیرون ملک انتہا پسند ایک ارب 30 کروڑمسلمانوں کے جذبات کوٹھیس پہنچاتے ہیں، مسلمان سب سے زیادہ پیار اوراحترام حضوراکرمﷺ کا کرتے ہیں، ہم بے حرمتی کو برداشت نہیں کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مغربی دنیا نے 'ہولوکاسٹ' کے بارے میں کسی بھی منفی تبصرے پرپابندی لگائی، مغرب سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ توہین رسالت کرنے والوں کے لیے یہی معیاراپنائیں، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزپیغامات پھیلانے والوں کے لیے بھی سزا کا یہی معیار ہونا چاہیے۔
وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرکہا کہ وہ عوام کویہ واضح کردیں کہ حکومت نے تحریک لبیک کےخلاف کارروائی انسداددہشت گردی قانون کے تحت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ٹی ایل پی کے خلاف کارروائی اس لیے کی کیونکہ انہوں نے ریاست کی رٹ کوچیلنج کیا اورسڑکوں پرتشدد کرنے سمیت عوامی اورقانون نافذ کرنے والوں پرحملہ کیا۔ اس تناظرمیں کوئی بھی قانون اورآئین سے بالاترنہیں ہوسکتا۔
اس سے قبل وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک اسلاموفوبیا اورنسل پرستی میں ملوث انتہا پسند سن لیں حضوراکرمﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں، بیرون ملک انتہا پسند ایک ارب 30 کروڑمسلمانوں کے جذبات کوٹھیس پہنچاتے ہیں، مسلمان سب سے زیادہ پیار اوراحترام حضوراکرمﷺ کا کرتے ہیں، ہم بے حرمتی کو برداشت نہیں کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مغربی دنیا نے 'ہولوکاسٹ' کے بارے میں کسی بھی منفی تبصرے پرپابندی لگائی، مغرب سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ توہین رسالت کرنے والوں کے لیے یہی معیاراپنائیں، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزپیغامات پھیلانے والوں کے لیے بھی سزا کا یہی معیار ہونا چاہیے۔