لاہور میں رمضان المبارک کے دوران دودھ کی طلب میں یومیہ 8 لاکھ لیٹر کا اضافہ

رمضان المبارک میں دودھ اوردہی کا استعمال معمول سے بڑھ جاتا ہے


آصف محمود April 18, 2021
لاہور میں دہی کی قیمت 120 روپے کلو جبکہ دودھ 100 سے 120 روپے لیٹرمیں فروخت ہورہا ہے فوٹو: فائل

رمضان المبارک میں طلب بڑھنے سے دودھ اوردہی کی قلت شدت اختیارکرتی جارہی ہے، لاہور میں دودھ کی طلب 36 لاکھ لیٹریومیہ تک پہنچ گئی ہہے جس کے باعث سحری کے وقت دہی کا حصول مشکل ہوتاجارہا ہے۔

رمضان المبارک میں دودھ اوردہی کا استعمال معمول سے بڑھ جاتا ہے ، شہری سحری اورافطاری کے وقت دودھ اوردہی استعمال کرتے ہیں، کئی گھروں میں تودہی کے بغیرسحری کا تصور بھی نہیں ہے لیکن سحری کے وقت دہی کا حصول خاصامشکل ہوجاتا ہے۔

مقامی رہائشی محمد داؤد کہتے ہیں جس دن پہلاروزہ تھا وہ صبح ڈھائی بجے دہی لینے کے لئے قریبی دکان پرگئے تھے ،اس دن تو دہی مل گئی مگراگلے دن ان کے پہنچنے سے قبل ہی دہی ختم ہوچکی تھی۔ لاہورمیں سحری کااختتام تین بجے کے بعد ہوتا ہے لیکن دودھ دہی کی دکانوں پر 2 بجے ہی دہی ختم ہوجاتی ہے۔ جوبڑی دکانیں ہیں وہاں سے ملتا ہے لیکن وہ ملاوٹ اورکیمیکل والے دودھ سے تیارکیا گیا دہی ہوتا ہے جومیٹھا نہیں ہوتا ہے۔

خدیجہ آصف کہتی ہیں کہ صبح کے وقت دہی کی خریداری مشکل ہوتی ہے اس لئے وہ گھر میں ہی دہی تیارکرتے ہیں، معمول میں تین کلودودھ لیتے ہیں جو بڑھا کر چار کلو کردیا ہے ،اس میں سے کچھ دودھ سے دہی تیارکرلیتے ہیں تاکہ مشکل نہ ہو، کیونکہ لاہوریئے دہی کے بغیر سحری کو ادھورا سمجھتے ہیں۔

گلبرگ کے ایک دکاندار محمداشرف نے بتایا وہ ان دنوں دہی کے 40 سے 50 کونڈے لگاتے ہیں لیکن پھربھی طلب پوری نہیں ہورہی ہے، ان کے لئے مسلہ یہ ہے کہ دودھ نہیں مل رہا ہے۔ لاہور میں دودھ کی پیداوارانتہائی کم ہوچکی ہے زیادہ تردودھ اوکاڑہ، ساہیوال، قصور،پاکپتن، حجرہ شاہ مقیم، شیخوپورہ اورناروال، شکرگڑھ والی سائیڈسے آتا ہے۔

اس وقت لاہور میں دہی کی قیمت 120 روپے کلو جبکہ دودھ 100 سے 120 روپے لیٹرمیں فروخت ہورہا ہے۔ملک سیلرایسوسی ایشن لاہورکے صدر چوہدری سہیل نے بتایا کہ عام دنوں میں لاہورمیں دودھ کی طلب 28 سے 30 لاکھ لیٹرہوتی ہے جبکہ رمضان المبارک میں یہ طلب 36 لاکھ لیٹرتک پہنچ جاتی ہے۔ عام دنوں میں جو 28 سے 30 لاکھ لیٹردودھ آتا ہے اس میں سے 20 فیصد دہی کے لئے استعمال ہوتا ہے اوراب رمضان المبارک میں جو 8 لاکھ لیٹرزیادہ دودھ ہوتا ہے اس میں سے پچاس فیصد دودھ دہی کے لئے استعمال ہوتا ہے.

دوسری طرف مویشی پال حضرات کا کہنا ہے جانوروں کا چارہ،کھل اورونڈا جات کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں،دیہی علاقوں میں دودھ لیٹر کی بجائے گڑوی کے حساب سے فروخت ہوتا ہے، ایک گڑوی میں تقریبا سوالیٹردودھ ہوتا ہے،اس وقت لاہور کے دیہی علاقوں اور مضافات میں ایک گڑوی دودھ 120 سے 130 روپے میں مل جاتا ہے۔ مقامی فارمر محمد یونس کاکہنا تھا 120 روپے میں دودھ بیچنا خسارے کا سودا ہے، اس سے زیادہ خرچ آتا ہے ، بھینس کی بجائے گائے کا دودھ سستا پڑتا ہے ۔ فارمر اپنا منافع لینے کے لئے دودھ میں پانی ملاتے ہیں۔ 70 فیصد لوگ دودھ میں پانی ملاتے ہیں۔ کیونکہ جو دکاندار ان سے دودھ لیتے ہیں وہ قیمت بڑھانے کو تیارنہیں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔