بچوں کو کامیاب بنانے کیلیے والدین بچوں سے دوستی کریں غلام محی الدین
بچے موم کی طرح ہوتے ہیں جس طرح چاہیں گے ڈھل جائیں گے، غلام محی الدین
اداکار غلام محی الدین نے بچوں کو کامیاب انسان اور مفید شہری بنانے کا نسخہ بتاتے ہوئے کہا کہ والدین اپنے بچوں کے ساتھ دوستی کریں اور ان کے ساتھ ہر طرح کی باتیں شیئر کریں۔
400 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے ممتاز اداکار غلام محی الدین نے ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ بچے موم کی طرح ہوتے ہیں جس طرح چاہیں گے ڈھل جائیں گے، یہ بات بھی قابل غور ہے کہ آپ کے گھر کا ماحول کیسا ہے، رشتہ داروں کے ساتھ برتاﺅ کیسا ہے اور آپ کا کن لوگوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب سے اہم بات یہ کہ میاں بیوی کے آپس کے تعلقات کیسے ہیں؟ اگر میاں بیوی کے درمیان لڑائی جھگڑا ہوگا تو ظاہر سی بات ہے اس کا منفی اثر اولاد پر بھی پڑے گا۔
سال 1975ء میں ' میرا نام ہے محبت' سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے فنکار غلام محی الدین نے کہا کہ بچوں کو اچھا اور کامیاب انسان بنانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ ان کے ساتھ دوستی کریں، ہر طرح کی باتیں ان کے ساتھ زیر بحث لائیں، اس طرح کی پریکٹس سے بچے کا ذہن کھل جاتا ہے اور وہ آپ پر اعتماد کرتے ہوئے ہر طرح کی باتیں شیئر کرتا ہے۔
غلام محی الدین کا کہنا تھا کہ میں خود بھی یہی کرتا ہوں، میری اپنے بچوں کے ساتھ بہت دوستی ہے۔ غلام محی الدین نے سوال اٹھایا کہ ہمارے ہاں المیہ یہ بھی ہے کہ یہاں بچوں کو تعلیم صرف اچھی نوکری کے لیے دلائی جاتی ہے جبکہ تعلیم کے ساتھ تربیت کا ہونا بھی بہت ضروری ہے۔
400 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے ممتاز اداکار غلام محی الدین نے ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ بچے موم کی طرح ہوتے ہیں جس طرح چاہیں گے ڈھل جائیں گے، یہ بات بھی قابل غور ہے کہ آپ کے گھر کا ماحول کیسا ہے، رشتہ داروں کے ساتھ برتاﺅ کیسا ہے اور آپ کا کن لوگوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب سے اہم بات یہ کہ میاں بیوی کے آپس کے تعلقات کیسے ہیں؟ اگر میاں بیوی کے درمیان لڑائی جھگڑا ہوگا تو ظاہر سی بات ہے اس کا منفی اثر اولاد پر بھی پڑے گا۔
سال 1975ء میں ' میرا نام ہے محبت' سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے فنکار غلام محی الدین نے کہا کہ بچوں کو اچھا اور کامیاب انسان بنانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ ان کے ساتھ دوستی کریں، ہر طرح کی باتیں ان کے ساتھ زیر بحث لائیں، اس طرح کی پریکٹس سے بچے کا ذہن کھل جاتا ہے اور وہ آپ پر اعتماد کرتے ہوئے ہر طرح کی باتیں شیئر کرتا ہے۔
غلام محی الدین کا کہنا تھا کہ میں خود بھی یہی کرتا ہوں، میری اپنے بچوں کے ساتھ بہت دوستی ہے۔ غلام محی الدین نے سوال اٹھایا کہ ہمارے ہاں المیہ یہ بھی ہے کہ یہاں بچوں کو تعلیم صرف اچھی نوکری کے لیے دلائی جاتی ہے جبکہ تعلیم کے ساتھ تربیت کا ہونا بھی بہت ضروری ہے۔