ترسیلات زر کے اضافے میں ڈیجیٹل کرنسی اہم کردار ادا کرسکتی ہے آئی ایم ایف
امیر اور غریب ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل تقسیم کے خدشات کو کم کرنے کے لیے عالمی برادری کردار ادا کرے
آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ ترسیلات زر کے اضافے میں ڈیجیٹل کرنسی اہم کردار ادا کرسکتی ہے، ترقی پذیر اور کم آمدنی والے ممالک میں ترسیلات زر کے ذریعے بھیجی گئی رقوم معاشی سرگرمیوں اور کروڑوں افراد کی زندگیوں کے لیے اہم ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی لیب اسپرنگ میٹنگز ورچوئل ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ امیر اور غریب ممالک میں بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل تقسیم کے خدشات کو کم کرنے کے لیے عالمی برادری کو چاہیے کہ ایسے اقدامات کو یقینی بنائے تاکہ تمام ممالک ڈیجیٹل کرنسی کی ایجادات سے یکساں طور پر مستفید ہوسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تین شعبوں پر خصوصی توجہ دینی ہوگی، سب سے پہلے کرنسی یا دولت کی نئی اقسام قابل بھروسا ہونی چاہئیں، دوسرے نمبر پر مقامی معاشی و مالیاتی استحکام کو تحفظ حاصل ہوا اور ایک ایسا لائحہ عمل مرتب کرنا ہوگا تاکہ مالیات کا بین الاقوامی نظام بھی مستحکم اور موثر رہ سکتے۔
انہوں کہا کہ اس حوالے سے فنانشل اسٹیبلٹی بورڈز، بینک آف انٹرنیشنل سٹیل منٹس، عالمی بینک اور دیگر شراکت دار مسابقتی اقدامات کو یقینی بنائیں، آئی ایم ایف بھی اس حوالے سے بھرپور معاونت فراہم کرے گا تاکہ بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل تفریق کو کم سے کم کیا جاسکے اور ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک بھی ڈیجیٹل کرنسی کی نئی ایجادات سے یکساں طورپر مستفید ہوسکیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی لیب اسپرنگ میٹنگز ورچوئل ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ امیر اور غریب ممالک میں بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل تقسیم کے خدشات کو کم کرنے کے لیے عالمی برادری کو چاہیے کہ ایسے اقدامات کو یقینی بنائے تاکہ تمام ممالک ڈیجیٹل کرنسی کی ایجادات سے یکساں طور پر مستفید ہوسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تین شعبوں پر خصوصی توجہ دینی ہوگی، سب سے پہلے کرنسی یا دولت کی نئی اقسام قابل بھروسا ہونی چاہئیں، دوسرے نمبر پر مقامی معاشی و مالیاتی استحکام کو تحفظ حاصل ہوا اور ایک ایسا لائحہ عمل مرتب کرنا ہوگا تاکہ مالیات کا بین الاقوامی نظام بھی مستحکم اور موثر رہ سکتے۔
انہوں کہا کہ اس حوالے سے فنانشل اسٹیبلٹی بورڈز، بینک آف انٹرنیشنل سٹیل منٹس، عالمی بینک اور دیگر شراکت دار مسابقتی اقدامات کو یقینی بنائیں، آئی ایم ایف بھی اس حوالے سے بھرپور معاونت فراہم کرے گا تاکہ بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل تفریق کو کم سے کم کیا جاسکے اور ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک بھی ڈیجیٹل کرنسی کی نئی ایجادات سے یکساں طورپر مستفید ہوسکیں۔