- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- ملکی معاشی صورتحال اجتماعی کوششوں سے بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
مائنڈ فلنیس اور مثبت نفسیاتی تدابیر... جسم و دماغ، دونوں کیلیے مفید
برسبین/پرتھ : ذہنی و جسمانی صحت سے متعلق اب تک کی سب سے بڑی تحقیق سے ایک بار پھر ثابت ہوا ہے کہ ذہنی صحت اچھی ہو تو نہ صرف جسمانی صحت اچھی رہتی ہے بلکہ زندگی بھی طویل ہوسکتی ہے۔
آسٹریلیا میں کی گئی اس تحقیق کےلیے ماضی میں ذہنی و جسمانی صحت سے متعلق 420 مطالعات کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا جن میں مجموعی طور پر 53 ہزار سے زیادہ افراد شریک ہوئے تھے۔
اس تحقیق سے جہاں اچھی ذہنی و جسمانی صحت میں تعلق ایک بار پھر ثابت ہوا، وہاں کئی ایسی اہم تدابیر کی نشاندہی بھی ہوئی جنہیں اختیار کرکے اچھی دماغی صحت کا حصول ممکن بنایا جاسکتا ہے۔
اگرچہ ان تدابیر کی فہرست خاصی طویل ہے تاہم ان میں ’’مائنڈ فلنیس‘‘ اور ’’مثبت نفسیاتی تدابیر‘‘ (PPIs) سب سے زیادہ مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔
بنیادی طور پر ان دونوں اقسام کے طریقوں/ تدابیر سے دماغ اور اعصاب کو مضبوط بنایا جاتا ہے تاکہ مستقبل میں کسی ناگہانی صورتِ حال کا سامنا ہونے پر وہ زیادہ متاثر نہ ہوں اور یوں نفسیاتی امراض سے بھی محفوظ رہا جاسکے۔ یہی چیز جسمانی صحت پر بھی اچھا اثر ڈالتی ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مثبت سوچ اور مثبت طرزِ عمل اختیار کرتے ہوئے بیماری کو خود سے دور رکھا جائے تو وہ بیماری میں مبتلا ہو کر نفسیاتی علاج معالجہ کروانے سے کہیں بہتر ہے۔
البتہ انہوں نے تجویز کیا ہے کہ ذہنی صحت بہتر بنانے کےلیے کسی ایک طریقے کو حرفِ آخر نہیں سمجھنا چاہیے، بلکہ لوگوں کو مختلف طریقے آزما کر اپنے لیے موزوں ترین اور مؤثر ترین تدابیر کا انتخاب کرنا چاہیے۔
اس تحقیق کی تفصیلات آن لائن ریسرچ جرنل ’’نیچر ہیومین بیہیویئر‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔