میونسپل کمشنر کی تعیناتی کیخلاف سیکرٹری بلدیات کو خط

عدالتی حکم کے باوجود اظہر قادر نے چارج نہیں چھوڑا، غیر قانونی کام کر رہے ہیں ، سی بی اے.


Numainda Express September 09, 2012
عدالتی حکم کے باوجود اظہر قادر نے چارج نہیں چھوڑا، غیر قانونی کام کر رہے ہیں ، سی بی اے

بلدیہ اعلی حیدرآباد کی سی بی اے یونین نے میونسپل کمشنر کی تعیناتی کے خلاف سیکرٹری بلدیات کو دوسرا خط تحریر کر دیا۔

جبکہ میونسپل کمشنر حیدرآباد اظہر قادر میمن نے اپنے خلاف لکھے گئے خط کو سی بی اے کے جنرل سیکرٹری کی ذاتی مخاصمت قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسٹاف یونین سی بی اے کے جنرل سیکرٹری محمد اکرم راجپوت نے سیکرٹری بلدیات کو دوسرا خط ارسال کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں حکومت سندھ کے آرڈر کے تحت رورل ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے گریڈ 18کے آفیسر اظہر قادر میمن جنہیں ٹرانزیکشن آفیسر برائے کالعدم تعلقہ سٹی و اضافی چارج برائے ٹرانزیکشن آفیسر کالعدم لطیف آباد و قاسم آباد و میونسپل کمشنر مقرر کیا تھا۔

چارج چھوڑ کر اصل ڈپارٹمنٹ جوائن کرنا تھا لیکن انھوں نے تاحال عہدے کا چارج نہیں چھوڑا اور وہ اب تک میونسپل کمشنر کی حیثیت سے مختلف سرکاری کاغذات کے علاوہ ان جعلی بھرتی کے لیٹروں پر بھی دستخط کر رہے ہیں جو متنازع ہیں جبکہ ایسے لوگوں کے تبادلے کے لیٹرز پر بھی دستخط کر رہے ہیں۔

جن کی تصدیق مشکوک ہو گئی ہے اسی طرح موصوف ادارے کی قیمتی زمین عظیم الشان مارکیٹ کو مزید30 سال کے لیے لیز پر دینا چاہتے ہیںجبکہ مزید کئی غیرقانونی کام بھی کررہے ہیں۔ لہٰذا انہیں فوری طور پر سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ان کے اصل ڈپارٹمنٹ میں بھیجا جائے۔

دوسری جانب اظہر قادر میمن نے سی بی اے کے لیٹر کو سی بی اے کے جنرل سیکرٹری کی ذاتی مخاصمت قرار دے دیا۔ ایکسپریس اخبار سے بات چیت میںان کا کہنا تھا کہ اکرم راجپوت کچھ دنوں پہلے تک چیف فائر آفیسر تعینات تھے جنہیں فوری طور پر ہٹانے کیلیے ایک آفیسر نے سازش تیار کی اور مجھے ایکلیٹر لا کر دیا کہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ اعلی حیدرآباد کاشف صدیقی کے احکامات ہیں کہ اکرم راجپوت کو چیف فائر آفیسر کے عہدے سے ہٹا دیا جائے۔

میرے منع کرنے کے باوجود مذکورہ آفیسر نے مجھ سے دستخط کرا کر اکرم راجپوت کو ہٹایا اور شہاب اکرم کو چیف فائر آفیسر بنانے کا لیٹر مذکورہ آفیسر نے خود جاری کیا۔ اکرم کے خیال میں اسے عہدے سے میں نے ہٹایا ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں حکومت سندھ کے آرڈر سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک انہیں احکامات نہیں دیے گئے اور نہ ہی کوئی دوسرا آفیسر آیا ہے جبکہ ان احکامات کے باوجود کئی آفیسر ابھی تک اپنی جگہوں پر بیٹھے ہیں اور وہ بھی جب چاہیں گے عہدے کو مستقل کرا لیں گے۔

اظہر قادر میمن کا کہنا تھا کہ انھوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا بلکہ ادارے کو تباہ کرنے والے ان پر غیر قانونی کام کرنے کا الزام عاید کر رہے ہیں، ثبوت موجود ہیں کہ سی بی اے کے عہدیداران نے کس طرح ادارے کو تباہ کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں