حکومت کا تحریک لبیک پر پابندی برقرار رکھنے مقدمات واپس نہ لینے کا فیصلہ
وزیرداخلہ اور وزیر مذہبی امور کی پارلیمانی پارٹی کو ٹی ایل پی سے مذاکرات پر بریفنگ
حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی برقرار رکھنے اور مقدمات واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیرداخلہ اور وزیر مذہبی امور نے پارلیمانی پارٹی کو ٹی ایل پی سے مذاکرات پر بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ معاہدے کے مطابق حکومت قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے جارہی ہے، تاہم تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور ٹی ایل پی کالعدم جماعت اور اس پر پابندی برقرار رہے گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹی ایل پی کارکنان پر قتل کے مقدمات بھی واپس نہیں لیے جارہے تاہم ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی کو ایم پی او کے تحت رہا کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺ کے معاملے پر پوری قوم متحد اور یک زباں ہے، اگرچہ ٹی ایل پی کا مقصد ٹھیک ہے لیکن طریقہ کار درست نہیں تھا، عالمی سطح پر مضبوط کیس پیش کرنے کے لیے حکمت اور جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیرداخلہ اور وزیر مذہبی امور نے پارلیمانی پارٹی کو ٹی ایل پی سے مذاکرات پر بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ معاہدے کے مطابق حکومت قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے جارہی ہے، تاہم تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور ٹی ایل پی کالعدم جماعت اور اس پر پابندی برقرار رہے گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹی ایل پی کارکنان پر قتل کے مقدمات بھی واپس نہیں لیے جارہے تاہم ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی کو ایم پی او کے تحت رہا کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺ کے معاملے پر پوری قوم متحد اور یک زباں ہے، اگرچہ ٹی ایل پی کا مقصد ٹھیک ہے لیکن طریقہ کار درست نہیں تھا، عالمی سطح پر مضبوط کیس پیش کرنے کے لیے حکمت اور جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔