کینیڈا میں پاکستانی مصنوعات کی طلب میں اضافہ

ماہ رمضان میں پاکستانی اشیاء کی مقبولیت کی وجہ سے دیگرممالک کے لاکھوں افرادبھی پاکستانی اشیاء میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں

rizpashatoronto@gmail.com

کینیڈا ایک کثیر الثقافتی مْلک ہے۔یہاں پرگزشتہ کئی دہائیوں سے بے شمار ممالک سے لوگ آکر آباد ہوتے رہے ہیں اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

مختلف ممالک سے یہاں آکر آباد ہونے والے افراد اس حوالے سے بھی بہت خوش قسمت ہیں کہ انھیں کینیڈا کی سرزمین میں اپنی تہذیب اور اپنی روایات کو اپنانے اور پروان چڑھانے کے تمام تر مواقعے میسر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں آکر آباد ہونے والے تمام ممالک کے افراد اپنی روایات اور تہذیب کے حوالے سے اپنے ممالک کی پہچان کا ذریعہ بنتے رہتے ہیں۔

کبھی یہ پہچان کھیلوں کے ذریعے ،کبھی روایتی کھانوں اور کبھی مختلف قسم کے ثقافتی اور میوزیکل پروگرامز کرواکرکیے جاتے ہیں۔ یہاں پر بے شمار ممالک کے مقیم افراد اپنے ملکوں کی تیار کردہ مصنوعات کی کینیڈا میں نمائش کا اہتمام بھی ہر سال پابندی سے کرتے ہیں۔خوش قسمتی سے پاکستان کا شْمار بھی اْن چند ممالک میں ہوتا ہے جو کہ ماضی قریب میں کینیڈا میں پاکستانی صنعتی نمائش کروانے میں کامیاب رہا ہے۔

اس کامیابی کا سہرا پاکستان کی معروف سیاسی اور سماجی شخصیت اور ممتاز صنعتکار ایس ایم منیر کو جاتا ہے اور اْن ہی کے توسط سے ٹورانٹو میں ایونٹس کے حوالے سے پہچان رکھنے والی شخصیت عامر شمسی نے پاکستانی قونصلیٹ اور پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے تعاون سے ایک سے زائد بار بڑی کامیابی کے ساتھ اِن نمائش کا انعقاد کیا۔


اس طرح کی نمائش کے انعقاد سے پاکستان کے کئی معروف برانڈز اور وینڈرز کو کینیڈا کی مارکیٹ میں اپنے پراڈکٹس کو متعارف کروانے کا بہترین موقع میسر آتا تھا۔ عامر شمسی نے ہمیشہ اپنی بھرپور صلاحیتوں اور اپنی کوششوں سے یہاں کی مقامی کمپنیوں کو پاکستان سے آنے والے اِن تاجروں سے متعارف کروانے کا اہتمام بھی کیا۔

لیکن گزشتہ چند برسوں سے ان نمائش کا تسلسل جاری نہ رہ سکا۔ جس سے ایک طرف پاکستانی تاجروں کی کینیڈا آمد کا سلسلہ منقطع ہوگیا تو دوسری طرف پاکستان کو زر مبادلہ کے حصول کے ممکنہ مواقعے بھی معدوم ہوگئے۔ موجودہ عالمی وبا کے خاتمے کے بعد پاکستانی حکومت سے یہ اْمید کی جاسکتی ہے کہ پاکستانی مصنوعات اور پاکستانی صنعتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے دوبارہ اس طرز کی صنعتی نمائش کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ کینیڈا میں پاکستانی سفارت خانہ اور ٹورانٹو میں واقع قونصل خانہ پر بھی یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بھی اس نمائش کے انعقاد کو ممکن بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

واضح رہے کہ2020 مردم شماری کے مطابق اس وقت کینیڈا میں کئی لاکھ پاکستانی آباد ہیں، صرف صوبہ اونٹاریو میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاکستانی موجود ہیں۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر یہاں پاکستانی اشیاء کی کھپت میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ بالخصوص ماہِ رمضان میں پاکستانی اشیاء کی مقبولیت کی وجہ سے دیگر ممالک کے لاکھوں افراد بھی پاکستانی اشیاء میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں یہاں کے مقامی بڑے اسٹورز میں پاکستانی اشیاء کی طلب میں اضافہ اس بات کا واضح ثبوت ہے۔

لہٰذا حکومت وقت پر یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ پاکستانی اشیاء کے معیار کو مزید بہتر بنا کر اْسے دْنیا بھر کی مارکیٹوں تک پہنچانے میں ملکی تاجروں کی بھرپور مدد اور حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ پاکستانی مصنوعات نہ صرف کینیڈا بلکہ پورے نارتھ امریکا کی منڈیوں میں اپنی جگہ بنا سکیں۔ جس سے نہ صرف پاکستانی تاجروں میں خوشحالی آئے گی بلکہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی تیزی سے اضافہ ہوگا۔
Load Next Story