- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
جارج فلائیڈ کی ہلاکت؛ امریکی پولیس آفیسرقتل کا مجرم قرار
نیو یارک: جارج فلائیڈ ک ہلاکت کے معاملے میں سابق پولیس افسر ڈیرک شاوین کو قتل کا مجرم قرار دے دیا گیا۔
افریقی نژاد امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے مقدمے کی 3 ہفتے کی سماعت کے بعد 12 رکنی جیوری نے سابق پولیس افسرڈیرک شاوین کوقتل کا مجرم قراردے دیا گیا۔ جیوری کی جانب سے ڈیرک شاوین کو قتل سمیت تینوں الزامات میں قصوروارقراردیا گیا ہے جس کے بعد ڈیرک شاوین کوکمرہ عدالت سے ہی گرفتارکرلیا گیا۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے جیوری کے اس فیصلے سے متعلق کہا کہ منظم نسل پرستی پوری قوم کی روح پرایک دھبہ ہے جب کہ جارج فلائیڈ کی موت دن کی روشنی میں قتل ہے۔
واقعہ کا پس منظر:
گذشتہ برس 25 مئی کی شام کوپولیس کو ایک گروسری اسٹورسے فون آیا جس میں یہ الزام لگایا گیا کہ ایک شخص جارج فلائیڈ نے جعلی 20 ڈالرکے نوٹ کے ساتھ ادائیگی کی ہے۔ پولیس اہلکاروں نے موقع پرپہنچ کرانہیں پولیس گاڑی میں ڈالاجس سے وہ زمین پر گر پڑے اورانھوں نے پولیس کوبتایا کہ انھیں بند جگہ سے گھٹن اور گھبراہٹ ہوتی ہے کیونکہ وہ کلسٹروفوبک ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جارج فلائیڈ کی زندگی کے آخری 8 منٹ 46 سیکنڈز کی کہانی
جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ثابت ہوا تھا کہ سابق پولیس آفیسرڈیرک شاوین نے جارج فلائیڈ کی گردن پر8 منٹ 46 سیکنڈ تک گھٹنے ٹیکے تھے جس میں سے تقریباً تین منٹ بعد ہی فلائيڈ بے حرکت ہوگئے تھے۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں جارج فلائیڈ بار بار کہہ رہے تھے پلیز، میں سانس نہیں لے پا رہا ہوں اورمجھے مت مارو۔ ویڈیوکے بعد امریکا میں نسل پرستی کے خلاف کئی دن تک مظاہرے کیے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔