تاجر کے قتل کیخلاف احتجاجی تحریک چلائینگے جمیل پراچہ

جب دہشتگرد آزاد اوروارداتیں بھی کررہے ہیں توآپریشن کس کے خلاف ہورہا ہے


Business Reporter January 13, 2014
خود پولیس اور اداروں کے اہلکار روزانہ قتل کیے جارہے ہیں تو پھر یہ آپریشن کیوں اورکس کے خلاف ہورہا ہے،تاجر۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

سندھ تاجر اتحاد نے نیو کراچی میں ڈکیتی کے دوران ہلاک کیے جانے والے کاغذی بازار کے تاجر کے قاتلوں کی گرفتاری کیلیے 72گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے.

سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ نے کہا ہے کہ حکومت کراچی میں تاجروں کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، 72 گھنٹوں کے اندر اندرسندھ تاجر اتحاد کے نائب صدر نعیم عذیر کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو کراچی تا خیبر احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا جائے گا،آپریشن میں امن ہوجانے کے دعویدار عوام اورتاجروںکوبتائیں کہ آج کراچی کی سڑکیں کیوں بے گناہوں کے خون سے رنگی ہوئی ہیں،خود پولیس اور اداروں کے اہلکار روزانہ قتل کیے جارہے ہیں تو پھر یہ آپریشن کیوں اورکس کے خلاف ہورہا ہے، نعیم عذیر کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی جمعرات کو کاغذی بازار، میٹھادر میں بعد نماز عصر تا مغرب ہوگی۔

 photo 5_zpsfcc698b1.jpg

ان خیالات کا اظہارانھوں نے مرحوم نعیم عذیر کی نماز جنازہ اور تدفین کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، نماز جنازہ میں صدر پاکستان ممنون حسین کے بھائی اختر حسین، تاجررہنمائوں کاشف صابرانی، اسماعیل لالپوریہ، سلیم میمن، محمد ارشد، تنویر بالی، اشرف موٹلانی، حسین قریشی، محمد یاسین، جعفر کوڈیا، الطاف بھورا، پیپلز پارٹی کے رہنما خالد صابن والا اور دیگرنے شرکت کی، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جمیل احمد پراچہ نے کہا کہ نعیم عذیر کو نیو کراچی میں ان کی فیکٹری کے پاس ڈاکوئوں نے مزاحمت پر گولی مار کر ہلاک کردیا، پہلے تاجروں کو ٹارگٹ کرکے اور اغوا برائے تاوان اور بھتہ پر قتل کیا جاتا تھا اور اب تاجروں کو ڈکیتیوں اور رہزنیوں کی وارداتوں میں بھی قتل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں